کتاب: مچھلی کے پیٹ میں - صفحہ 160
تمھیں کیا ہوا ہے؟ اس نے شرماتی ہوئی نگاہوں اور رندھی ہوئی آواز سے کہا: میں قرآن نہیں پڑھ سکتی۔ میں نے پوچھا کیوں؟ اس نے جواب دیا کہ میں پڑھی لکھی نہیں ہوں۔ابھی یہ بات اس کے منہ میں ہی تھی کہ اس نے پھوٹ پھوٹ کررونا شروع کردیا۔ میں اس کا کندھا تھپکتی اور اسے دلاسہ دیتی رہی۔میں نے کہا: تم اس وقت اللہ کے گھر۔خانہ کعبہ۔کے سائے میں ہو۔اس سے دعا کرو کہ وہ تمھیں قرآن سکھلا دے اور قرآن کی قراء ت و تلاوت سیکھنے میں تمھاری مدد کرے۔اس عورت نے اپنے آنسو پونچھ لیے۔ میں وہ منظر عمر بھر کبھی نہیں بھول سکتی۔اس عورت نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور اللہ سے یہ دعا مانگنے لگی: ’’اَللّٰھُمَّ افْتَحْ قَلْبِیْ اَقْرَأُ الْقُرْآنَ،اَللّٰھُمَّ افْتَحْ قَلْبِیْ اَقْرَأُ الْقُرْآنَ‘‘ ’’اے اللہ! میرا سینہ کھول دے تاکہ میں بھی قرآن پڑھ سکوں۔اے اللہ! میرے دل کے دروازے وا کر دے، تاکہ میں بھی تیری کتاب پڑھ سکوں۔‘‘ پھر وہ خاتون میری طرف متوجہ ہو ئی اور کہنے لگی:میں مر جاؤں گی مگر میں قرآن نہ سیکھ پاؤں گی۔ میں نے اسے کہا: ایسا نہیں۔تم ان شاء اللہ عن قریب پورا قرآنِ کریم پڑھ لو گی اور پھر