کتاب: مسلمان کو موت کے بعد فائدہ پہنچانے والے کام - صفحہ 9
کے نام سے اور رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر‘‘۔[رواہ ابوداؤد۔وصححہ الألبانی]
نیز حضرت عثمان بن عفان رضی اﷲ عنہ کی روایت ہے،وہ کہتے ہیں کہ:
’’جب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم میت کی تدفین سے فارغ ہوتے تو قبر پر کھڑے ہوکر فرماتے:’’اپنے بھائی کے لئے مغفرت طلب کرو،اور اس کے لئے(اﷲ تعالیٰ سے )ثابت قدمی مانگو،اس لئے کہ ابھی اس سے سوال کیا جائے گا‘‘۔
[ابوداؤد،اورعلامہ البانی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے]
٭ قبرستان کی زیارت اور میت کے لئے دعائے مغفرت
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جب قبرستان تشریف لے جاتے تو یہ دعا پڑھتے:
’’اَلسَّلاَمُ عَلٰی اَھْلِ الدِّیَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَیَرْحَمُ اللّٰہُ الْمُسْتَقْدِمِیْنَ مِنَّا وَالْمُسْتَاْخِرِیْنَ وَإِنَّا إِنْ شَائَ اللّٰہُ بِکُمْ لاَحِقُوْنَ۔‘‘
’’سلامتی ہو اِن گھر وں میں رہنے والے مومنوں اور مسلمانوں پر،اوراللہ تعالی رحم کرے ہم سے پہلے فوت ہونے والوں پر اور پیچھے رہنے والوں پر۔اور ہم بھی اگراﷲ نے چاہا تو تمہارے ساتھ ملنے والے ہیں۔‘‘[رواہ مسلم]
امام نووی رحمہ اﷲ فرماتے ہیں:’’تمام علماء کا اس بات پر اتفاق ہے کہ دُعا مُردوں کے لئے فائدہ مند ہے اور اس کا ثواب انہیں پہنچتا ہے‘‘۔