کتاب: مسلمان کو موت کے بعد فائدہ پہنچانے والے کام - صفحہ 30
سے نہ ہٹیں،اس لئے کہ ان کا طریقہ افضل اور اکمل ہے۔واﷲ اعلم‘‘۔ [مجموع الفتاویٰ:24؍323] ٭ ختم دلانے کے لئے جمع ہونا شیخ ابن عثیین رحمہ اﷲ فرماتے ہیں: ’’اس کی کوئی دلیل نہیں ہے کہ لوگ قرآن خوانی کرکے اس کا ثواب میت کی روح کو پہنچانے کے لئے گھروں میں جمع ہوں،سلف صالحین رضوان اﷲ علیہم اجمعین یہ کام نہیں کیا کرتے تھے،اور قرآن خوانی کے لئے میت کے گھر میں جمع ہونا اور(فاتحہ خوانی کے بعد ) کھانا وغیرہ کھلانا،بدعات وخرافات میں سے ہے‘‘۔ [فتاویٰ إسلامیۃ:2؍52] ٭ قبروں کو بلند کرنا اور انہیں پختہ بنانا وغیرہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اﷲ عنہ سے فرمایا:’’لَا تَدَعْ قَبْرًا مُشْرِفًا إِلَّا سَوَّیْتَہُ وَلَا تِمْثَالًا إِلاَّ طَمَسْتَہُ‘‘[مسلم] ترجمہ:’’ہر اونچی قبر کو زمین کے برابر کردو،اور ہر بت کو مٹا دو‘‘۔ ’’عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَھٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أنْ تُجَصَّصَ الْقُبُوْرُ وَأنْ یُکْتَبَ عَلَیْہَا وَأنْ یُبْنٰی عَلَیْہِ وَأنْ یُقْعَدَ عَلَیْہِ‘‘[رواہ مسلم]