کتاب: مسلمان کو موت کے بعد فائدہ پہنچانے والے کام - صفحہ 22
یا جانور جو کچھ کھائیں گے،اسکی وجہ سے ا سکو صدقہ کا ثواب ملے گا‘‘۔[متفق علیہ] نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:’’جو مسلمان کوئی درخت لگاتا ہے،تو اس درخت سے جو کچھ کھایا جائے گا اس کے حق میں صدقہ ہوگا،اور جو اس سے چُرایا جائے گا وہ بھی صدقہ،اوراس سے درندے جو کچھ کھائیں گے وہ بھی صدقہ،اور جوکچھ پرندے کھائیں گے وہ بھی صدقہ،اور اس سے جو بھی کچھ لے گا تو وہ اس کے حق میں صدقہ ہوگا‘‘[مسلم] امام نووی رحمہ اﷲ فرماتے ہیں: ‘’احادیثِ مبارکہ میں درخت لگانے اور کھیتی باڑی کرنے کی بڑی فضیلت وارد ہے،اور اس کے کرنے والے کو اس وقت تک برابر ثواب ملتا رہے گا جب تک کہ وہ درخت یا کھیتی اور اس سے نکلنے والا پھل اور اناج باقی ہے،اور اس کا سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا‘‘۔[شرح مسلم:1؍213] امام ابوبکر إبن العربی رحمہ اﷲ فرماتے ہیں: ‘’یہ اﷲ تعالیٰ کی بڑی نوازش ہے کہ وہ میت کو اس کا ثواب اسکی موت کے بعد بھی ایسا ہی عطا کرتا رہتا ہے جیسا کہ اس کی زندگی میں دیتا تھا،اور یہ چند چیزوں میں ہے:صدقۂ جاریہ،اور علم جو اس نے سکھایا،یا صالح اولادجو اس کے حق میں دعا