کتاب: مسلمان کو موت کے بعد فائدہ پہنچانے والے کام - صفحہ 21
٭ میت نے کسی اچھے کام کی بنیاد ڈالی،یا ہدایت کی دعوت دی
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:’’جس نے اسلام میں کسی اچھے کام کی(بشرطیکہ وہ کتاب وسنت سے ثابت ہو ) بنیاد ڈالی،اسے اس(نیک کام )کا بھی ثواب ملے گا،اور اس کے بعد اس کارِ خیر پر عمل کرنے والوں کے عمل کابھی،اوران کے ثواب میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی‘‘۔[مسلم]
علامہ نووی رحمہ اﷲ لکھتے ہیں:
’’یہ حدیث اچھے کاموں کی ترویج واشاعت کے مستحب ہونے،اور برے کاموں کو رواج دینے کی حرمت پر دلالت کرتی ہے،چاہے یہ علم سکھانا ہو،یا عبادات اور آداب وغیرہ ہوں،اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان:’’اس کے بعد جس نے اس پر عمل کیا‘‘کا مطلب یہ ہے کہ اس شخص(میت ) نے اس کو رواج دیا،اس پر لوگوں کا عمل چاہے اس کی زندگی میں ہو یا موت کے بعد۔(اسے ثواب ملتا رہے گا ) و اللّٰہ أعلم۔[شرح مسلم:16؍226]بتصرف۔
٭پودا لگانا یا کھیتی کرنا
حضرت انس بن مالک رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’جو مسلمان کوئی پودا لگاتا،یا کھیتی کرتا ہے،اس سے پرندے،یا انسان،