کتاب: مسلمان کو موت کے بعد فائدہ پہنچانے والے کام - صفحہ 20
٭ قرآن مجید وقف کرنا،مسجدیں اورسرائے تعمیر کرنااور نہریں جاری کرنا رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ’’مومن کو اس کی موت کے بعد اس کے جس عمل اور جن نیکیوں کا ثواب ملتا رہے گا(وہ یہ ہیں ):علم،جو اس نے سکھایا اور اسے پھیلایا،یا نیک اولاد جسے اس نے اپنے پیچھے چھوڑا،یا قرآن مجید جو ورثہ میں چھوڑا،یا مسجد کی تعمیر کی،یا مسافرخانہ بنایا،یا نہر جاری کی،یا اس نے اپنی زندگی میں صحت کی حالت میں کوئی صدقہ کیا،اور اس کا اجر اس کی موت کے بعد بھی ملتا رہے گا‘‘۔[إبن ماجہ،وحسّنہ الألبانی] امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’تمام مسلمانوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ مساجد اور(پانی کی )سبیلیں وقف کرنا درست ہے،اور وقف شدہ چیز نہ بیچی جاسکتی ہے نہ کسی کو ہبہ کی جاسکتی ہے اور نہ ہی اس میں وراثت جاری ہوگی،اس پر وقف کرنے والے کی شرائط لاگو ہوں گی،اور اس سے وقف کی فضیلت ظاہر ہوتی ہے اور وقف صدقۂ جاریہ ہے‘‘۔[شرح مسلم:11؍86]بتصرف۔ مناوی رحمہ اللہ کہتے ہیں:’’یہ وہ اعمال ہیں جن کا ثواب مومن کے لئے اس کی موت کے بعد بھی جاری رہے گا،جب کہ اس کی موت کے بعد دیگر اعمال کا ثواب رک جاتا ہے،سوائے ان اعمال کے‘‘۔[الفیض:2؍540]