کتاب: مسلمان کو موت کے بعد فائدہ پہنچانے والے کام - صفحہ 15
میت کو فائدہ پہنچتا ہے‘‘۔[مجموع الفتاویٰ:24؍367]
٭ میت کی جانب سے غلام یا لونڈی آزاد کرنا
’’عتق‘‘سے مراد غلام یا لونڈی کو غلامی کی زنجیروں سے آزادی دلاناہے۔
حدیث میں ہے کہ:’’جو شخص کسی مومن کی گردن کو آزاد کرتا ہے تو اﷲ تعالیٰ اس کے ہر عضو کے بدلے اس کے ہر عضو کو جہنم سے آزاد کردیتا ہے،حتی کہ اس کے ہاتھ کے بدلے ہاتھ،پاؤں کے بدلے پاؤں اور شرمگاہ کے بدلے شرمگاہ‘‘۔[متفق علیہ]
امام إبن قیم رحمہ اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’غرض یہ کہ بہترین تحفہ جو میت کو دیا جائے،وہ اس کی جانب سے گردن آزاد کرنا،صدقہ کرنا،طلبِ مغفرت کرنا،اس کے حق میں دعا کرنا اور اس کی جانب سے حج کرنا ہے‘‘۔[الروح:190]
٭میت کی جانب سے حج کرنا
رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک عورت نے پوچھا تھا:’’میری ماں نے حج کرنے کی نذر مانی تھی،لیکن وہ وفات تک حج نہیں کرسکی،کیا میں اس کی طرف سے حج کروں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم اس کی طرف سے حج کرو،پھر فرمایا:ذرا بتلاؤ!اگر تمہاری ماں پر قرض ہوتا تو کیا تم اسے ادا کرتیں ؟ اﷲ کا حق ادا کرو،کیونکہ اﷲ تعالیٰ زیادہ