کتاب: مسلمان کو موت کے بعد فائدہ پہنچانے والے کام - صفحہ 10
شیخ جما ل الدین القاسمی رحمہ اﷲ فرماتے ہیں:’’دوستی اور بھائی چارگی کا حق یہ ہے کہ میت کی زندگی اور وفات کے بعد بھی اس کیلئے ہر اس چیزکی دعا کرے جسے انسان اپنے آپ،اہل وعیال اور اپنے متعلقین کے لئے پسند کرتا ہے،اور اسی طرح دعا کرے جس طرح وہ اپنے لئے کرتا ہے‘‘۔
٭ میت کے حق میں مسلمانوں کی دعا
اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿ وَالَّذِیْنَ جَآئُ وْا مِنْ بَعْدِہِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِیْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِلَّذِیْنَ آمَنُوْا رَبَّنَآ اِنَّکَ رَئُ وْفٌ رَّحِیْمٌ ﴾[الحشر:۱۰]
ترجمہ:’’اور جو لوگ ان کے بعد آئے،وہ(دعا ) کرتے ہوئے کہتے ہیں:اے ہمارے رب!ہمیں معاف کردے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جو ہم سے پہلے ایمان لاچکے ہیں،اور ہمارے دلوں میں ایمان والوں کے لئے کینہ نہ پیدا کر،اے ہمارے رب!یقینًا تو بڑی شفقت والا،بے حد رحم کرنے والا ہے‘‘۔
اس بارے میں احادیث بے شمار ہیں،قبرستان کی زیارت اور اہلِ قبور کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعائیں گذر چکی ہیں،آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کرنے کا حکم دیا ہے،جیسا