کتاب: لوگ شرک کرتے ہیں لیکن نہیں جانتے - صفحہ 7
اسلام سے خارج کر دیتا ہے اور مسلمانوں کے لئے اس انسان کی مال اور جان حلال ہو جاتا ہے۔اس کی بھی دو قسمیں ہیں: (۱)۔ شرک فی الالوھیۃ وھو صرف العبد شیئا من افعالہ التعبدیۃ لغیر اللّٰه و من انواعہ الشرک فی الدعاء والمحبۃ والطاعۃ والنیۃ و القصد و الخوف و الرجاء و التوکل شرک فی اُلُوہیت یہ ہے کہ انسان اپنی اُمورِ بندگی میں سے کچھ حصہ غیر اللہ کے لئے بھی کریں اور اس کی قسموں میں سے یہ بھی ہے کہ دعا،محبت،اطاعت،نیت،قصد،خوف،اُمید اور توکل سب اُمور میں غیر اللہ کو بھی اللہ کے ساتھ شریک کرے۔ (۲)۔ شرک فی الربوبیۃ والاسماء والصفات وھو صرف العبد شیئا من افعال اللّٰه او صفاتہ او اسمائہ لغیر اللّٰه کالخلق و الرزق والاحیاء ربوبیت اور اسماء و صفات میں شرک یہ ہے کہ انسان تمام ان کاموں میں سے جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ خاص ہیں کوئی دوسرا بھی شریک کرے مثلاً پیدائش صرف اللہ کرتا ہے،رزق اور اسی طرح زندگی،یہ سب اللہ تعالیٰ کے کام ہیں اور انسان اس میں ولی یا نبی وغیرہ کو شریک کرے اور ان کے نام سے پکارے کہ یہ داتا،غوث وغیرہ ہیں۔ الثانی الشرک الاصغر فھو صرف شیء مما یختص بہ اللّٰه لمخلوق و لکن لیس کما یصرف للّٰه وھو لا یخرج من الاسلام ولا یحبط العمل کلہ بل یحبط ما وقع فیہ الشرک وھو کبیرۃ من کبائر