کتاب: لشکر اسامہ رضی اللہ عنہ کی روانگی - صفحہ 98
زید بن ثابت اور حضرت معاویہ بن ابی سفیان رضی اللہ عنہم کو دیکھئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت حضرت علی کی عمر ۳۴ سال[1]،حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کی ۲۲ سال[2]،اور حضرت معاویہ بن ابی سفیان کی ۲۸ سال تھی۔[3] قرآن کریم میں مہارت: جن حضرات نے قرآن کریم میں مہارت حاصل کی اور معلَّم اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے قرآن حکیم کی تدریس کے استاذ ہونے کی سند حاصل کی،ان میں حضرت عبد اللہ بن مسعود،حضرت ابوحذیفہ کے غلام حضرت سالم،حضرت ابی بن کعب اور حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہم کے نام آتے ہیں۔ امام بخاری نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے،کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’قرآن کریم چار اشخاص سے پڑھو!ٍوہ ہیں عبد اللہ بن مسعود،سالم مولیٰ ابی حذیفہ،ابی بن کعب اور معاذ بن جبل رضی اللہ عنہم۔‘‘[4]
[1] تقریب التہذیب میں حافظ ابن حجر لکھتے ہیں:’’ علی رضی اللہ عنہ ۴۰ ہجری کو ماہِ رمضان میں فوت ہوئے،اور راجح بات یہ ہے،کہ اس وقت ان کی عمر تریسٹھ برس تھی۔‘‘(ص ۴۰۲)۔اس اعتبار سے ہجرت کے وقت ان کی عمر ۲۳ سال اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت ۳۴ سال بنتی ہے۔ [2] ملاحظہ ہو:سیر أعلام النبلاء ۲/۴۲۱۔۴۲۸۔اس میں مذکور ہے،کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کے وقت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے اسلام قبول کیا اور اس وقت ان کی عمر صرف گیارہ سال تھی۔اس اعتبار سے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت ۲۲ سال کے تھے۔ [3] ملاحظہ ہو:المرجع السابق ۳/۱۶۲،اس میں مرقوم ہے،کہ معاویہ رضی اللہ عنہ ۶۰ ہجری کے ماہِ رجب میں فوت ہوئے۔ان کی عمر ۷۷ سال تھی،اس طرح ہجرت کے وقت ان کی عمر ۱۷ سال اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے انتقال کے وقت ۲۸ سال تھی۔ [4] صحیح البخاري،کتاب فضائل الصحابۃ،باب مناقب عبد اللّٰه بن مسعود رضی اللّٰهُ عنہ،رقم الحدیث ۳۷۶۰،۷/۱۰۲۔