کتاب: لشکر اسامہ رضی اللہ عنہ کی روانگی - صفحہ 88
۱: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کو اس وقت ڈانٹ پلانا،جب کہ انھوں نے اپنے باپ کی قسم کھائی تھی۔[1] ۲: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کے ساتھ اس وقت ناراضی کا اظہار کرنا،جب وہ تورات پڑھنے میں مشغول تھے۔[2] ۳: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا عائشہ رضی اللہ عنہا کا سختی سے احتساب کرنا،جب آپ نے ان کے حجرے میں تصویروں والا تکیہ دیکھا تھا۔[3] ۴: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو اس وقت ڈانٹ پلانا،جب کہ انھوں نے مقتدیوں کا خیال نہ رکھتے ہوئے نماز لمبی کردی تھی۔[4] ۵: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کو اس موقع پر سختی سے تنبیہ فرمانا،جب انھوں نے اپنے غلام کو برا بھلا کہا تھا۔[5] ۶: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اس شخص سے ناراض ہونا،جس نے گم شدہ اونٹ کو پکڑنے کے بارے میں سوال کیا تھا۔[6] ۷: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا اس شخص کے بارے میں ’’وَیْلَکَ‘‘(تجھ پر افسوس)کے الفاظ استعمال کرنا،جس نے چوپائے پر سوار ہونے میں آپ کے حکم کی تعمیل میں تاخیر کی تھی۔[7]
[1] دیکھئے میری کتاب ’’الحسبۃ فی العصر النبوي وعصر الخلفاء والراشدین رضی اللّٰهُ عنہم ‘‘ ص ۱۲۔ [2] دیکھئے ’’من صفات الداعیۃ اللین والرفق‘‘ ص ۵۳۔ [3] دیکھئے:’’الحسبۃ فی العصر النبوي وعصر الخلفاء والراشدین رضی اللّٰهُ عنہم ‘‘ ص ۶۔۷۔ [4] ملاحظہ ہو:’’من صفات الداعیۃ اللین والرفق‘‘ ص ۵۱۔ [5] ملاحظہ ہو:’’الحسبۃ فی العصر النبوي وعصر الخلفاء والراشدین رضی اللّٰهُ عنہم ‘‘ ص ۹۔۱۰۔ [6] ملاحظہ ہو:’’من صفات الداعیۃ اللین والرفق‘‘ ص ۵۱۔ [7] دیکھئے:المرجع السابق ص ۵۲۔