کتاب: لشکر اسامہ رضی اللہ عنہ کی روانگی - صفحہ 69
5 یا دلائل کے ظاہری تعارض میں جمع و توافق کے بارے میں رائیں مختلف ہوئیں۔[1] بہرحال وجہ کوئی بھی ہو،بعض مسائل میں اختلاف پیدا ہوا اور اختلاف کا پیدا ہوجانا،کوئی تعجب کی بات نہیں ہے۔ تعجب،افسوس اور تباہی کی بات یہ ہے،کہ اختلاف رائے باہمی بغض و نزاع،مقاطعہ و عداوت اور دنگے فساد تک پہنچ جائے یا کوئی شخص اپنی رائے کی غلطی سے آگاہ ہونے کے باوجود اس پر اصرار کرے اور وہ اپنی ضد پر قائم رہے۔دکھ کی بات یہ ہے،کہ اختلاف کی یہی ناپسندیدہ صورتِ حال موجودہ دور کے بہت سے مسلمانوں میں موجود ہے۔ 
[1] تفصیل کے لیے ملاحظہ ہوکتاب:’’أسباب اختلاف الفقہاء‘‘ از ڈاکٹر عبداللّٰہ الترکی۔