کتاب: لشکر اسامہ رضی اللہ عنہ کی روانگی - صفحہ 48
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں شامل ہونے کا دعویٰ کرنے والے ہر شخص کا فرض ہے کہ اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کی تنفیذ کے لیے ہر ممکن عجلت سے کام لے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے اور حقیقی تابع داروں کی سیرتیں ایسے شواہد سے بھری پڑی ہیں۔انہی شواہد میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: ۱: حضراتِ انصار کا حالت رکوع ہی میں چہروں کو کعبۃ اللہ کی طرف پھیر دینا۔ ۲: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی فوری تعمیل میں حضراتِ صحابہ کا سفر میں ایک دوسرے کے قریب پڑاؤ ڈالنا۔ ۳: حضراتِ صحابہ کا ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعمیل میں ہانڈیوں کو ابلتے ہوئے گھریلو گدھوں کے گوشت سمیت انڈیل دینا۔ ۴: حضراتِ صحابہ کا شراب کے اعلانِ حرمت پر اس کو مدینہ طیبہ کی گلیوں میں بہا دینا۔[1] ۵: حضراتِ صحابہ کا حالتِ نماز میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو جوتے اتارتے دیکھ کر فوراً اپنے جوتے اتار دینا۔ ۶: ایک مسلمان عورت کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے زکوٰۃ ادا نہ کرنے پر وعید سن کر سونے کے دو کنگن فوراً اتار کر اللہ تعالیٰ کی راہ میں دے دینا۔ ۷: گلی میں چلتی ہوئی عورتوں کے کپڑوں کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی تعمیل میں دیواروں سے رگڑ کھانا۔[2] 
[1] ان واقعات کی تفصیل ملاحظہ ہو:’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور اس کی علامتیں‘‘ ص ۶۳۔۶۸۔ [2] ان واقعات کی تفصیل ملاحظہ ہو:’’المرجع السابق ص ۷۱۔۷۴۔