کتاب: لشکر اسامہ رضی اللہ عنہ کی روانگی - صفحہ 44
انھیں نصیحتیں فرمائیں۔اس وقت معاذ سوار تھے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان کے ساتھ پیدل چل رہے تھے۔[1] حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا مقصد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرنا اور آپ کے طرزِ عمل کو اپنانا تھا۔ شیخ احمد البنا نے اس حدیث کی شرح میں لکھا ہے:’’کہ ابوبکر نے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہم کی صغر سنی کے باوجود ان کی عزت و تکریم کی۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات سے قبل انھیں اس لشکر کا سربراہ مقرر فرما دیا تھا،لیکن ان کی روانگی کا وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آیا۔اب ابوبکر رضی اللہ عنہ پیدل ان کے ساتھ چلے اور وہ سوار تھے۔ان کے اس عمل کے پیچھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا کا جذبہ کار فرما تھا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم معاذ رضی اللہ عنہ کے ساتھ پیدل چلے تھے۔‘‘[2] ۵: حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کا جذبہ ان کے لشکر اسامہ رضی اللہ عنہ کو الوداع کرتے وقت نصیحت کرنے سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔انھوں نے نصیحت اس لیے فرمائی،کیونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم لشکروں کو روانہ کرتے وقت نصیحت فرمایا کرتے تھے۔ انھوں نے صرف نصیحت کرنے پر ہی اکتفا نہ کیا،بلکہ انھیں نصیحت بھی وہ فرمائی،جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایسے مواقع کی نصائح سے ماخوذ تھی۔ ۶: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت شعاری کے بارے میں ابوبکر رضی اللہ عنہ کی کیفیت
[1] ملاحظہ ہو:الفتح الرباني لترتیب مسند الإمام احمد بن حنبل،أبواب حوادث السنۃ العاشرہ،باب بعث معاذ بن جبل رضی اللّٰهُ عنہ إلی الیمن،۲۱۵۲۱۔ [2] بلوغ الاماني ۲۱/۲۱۵۔