کتاب: لشکر اسامہ رضی اللہ عنہ کی روانگی - صفحہ 107
-۱۶- جہادِ اسلامی کی حقیقی صورت اس واقعہ کا ایک فائدہ یہ بھی ہے،کہ اس کے ذریعے اسلامی جہاد کی حقیقی صورت لوگوں کے سامنے کھل کر آجاتی ہے۔حضرت ابوبکر نے لشکر اسامہ رضی اللہ عنہما کو الوداع کہتے وقت جو وصیت فرمائی،اس میں جہاد اسلامی کی حقیقت اور خدوخال خاص طور پر آشکارا ہیں۔ امام طبری نے روایت کیا ہے،کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’لوگو!ٍٹھہرو،میں تمھیں دس وصیتیں کرتا ہوں:انھیں یاد رکھنا۔خیانت نہ کرنا،دغا نہ دینا،دھوکا نہ کرنا،مثلہ نہ کرنا،کسی چھوٹے بچے کو،بڑے بوڑھے اور کسی عورت کو قتل نہ کرنا،کھجور کا درخت نہ کاٹنا اور نہ اسے جلانا،کوئی پھل دار درخت نہ کاٹنا،بکری گائے یا اونٹ کو ذبح نہ کرنا،البتہ اگر کھانا مقصود ہو،تو ان کے ذبح کرنے کی اجازت ہے۔عنقریب تم ایسے لوگوں کے پاس سے گزرو گے،جو اپنے آپ کو ہر کام سے فارغ کرکے گرجوں میں پڑے ہوئے ہیں،انھیں کچھ نہ کہنا۔تم ایک ایسی قوم کے پاس جاؤ گے،جو تمھارے پاس برتن لے کر آئیں گے،جن میں نوع بہ نوع کھانے ہوں گے،جب تم ایک کے بعد دوسرا کھانا کھاؤ،تو اللہ کا نام لیا کرو۔تم کچھ ایسے لوگوں سے ملو گے،جنھوں نے اپنے سر درمیان سے منڈوائے ہوں گے اور اردگرد سے پٹیوں کی مانند بال چھوڑ رکھے ہوں گے،انھیں تلوار سے خوب مارو۔اللہ تعالیٰ کے نام کے ساتھ نکلو۔اللہ