کتاب: لشکر اسامہ رضی اللہ عنہ کی روانگی - صفحہ 100
کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت اکتیس سال تھی۔[1] سنت مطہرَّہ کی روایت: سنت مطہرَّہ کی خدمت کے سلسلے میں جن صحابہ کرام نے شہرت حاصل کی اور سب سے زیادہ احادیث روایت کیں،ان کی تعداد چھ ہے اور وہ ہیں:حضرت ابوہریرہ،حضرت عبد اللہ بن عمر،حضرت انس بن مالک،حضرت عائشہ صدیقہ،حضرت عبد اللہ بن عباس،حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہم۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت علی الترتیب ان کی عمریں یہ تھیں۔ ۱: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ۳۲ سال[2] ۲: حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ۲۲ سال [3] ۳: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ ۲۰ سال[4]
[1] حضرت معاذ رضی اللہ عنہ ۱۷ یا ۱۸ ہجری کو اڑتیس برس کی عمر میں فوت ہوئے۔(ملاحظہ ہو:سیر أعلام النبلاء ۱/۴۶۱)۔اس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت ان کی عمر اکتیس برس کے قریب تھی۔(دیکھئے:تقریب التہذیب ص ۵۳۵)۔ [2] تقریب التہذیب میں ہے،کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ۵۷ یا ۵۸ یا ۵۹ ہجری میں اٹھہتر سال کی عمر پاکر فوت ہوئے۔(ص ۶۸۰۔۶۸۱)اگر پہلی تاریخ یعنی ۵۷ ہجری کو سال وفات تسلیم کیا جائے،تو ہجرت کے وقت ان کی عمر اکیس سال اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت ان کی عمر بتیس سال بنتی ہے۔ان سے پانچ ہزار تین سو چوہتر احادیث مروی ہیں:(ملاحظہ ہو:سیر أعلام النبلاء:۲/۶۳۲)۔ [3] تقریب التہذیب(ص۳۱۵)میں ہے،کہ غزوۂ احد میں عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو کم سن قرار دیا گیا تھا،اس وقت ان کی عمر صرف چودہ سال تھی،غزوۂ احد ۳ ہجری میں ہوا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے وقت ان کی عمر بائیس سال تھی،حافظ ذہبی کا بیان ہے،کہ مسند بقی میں عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مکرر احادیث سمیت دو ہزار چھ سو تیس احادیث مروی ہیں۔(ملاحظہ ہو:سیر اعلام النبلاء:۳/۲۳۸)۔ [4] امام مسلم نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے،کہ وہ فرماتے ہیں:’’جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینے تشریف لائے،میں اس وقت دس سال کا تھا،جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی میں بیس سال کا تھا۔‘‘(صحیح مسلم،کتاب الأشربۃ،باب استحباب إدارۃ الماء واللبن ونحوہما عن یمین المبتدیء،حدیث نمبر ۲۵ ۱۔(۲۰۲۹)،۳/۱۶۰۳)۔ان سے دو ہزار دو سو چھیاسی احادیث مروی ہیں۔(ملاحظہ ہو:سیر أعلام النبلاء:۳/۴۰۶)۔