کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 57
مَعَھَا مِحْنَۃٌ لَحَصَلَ الْاِخْتِلَاطُ الَّذِيْ ھُوَ فَسَادٌ، وَ حِکْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی تَقْتَضِيْ تَمْیِیْزُ أَھْلِ الْخَیْرِ مِنْ أَھْلِ الشَّرِّ۔ فَأَخْبَرَ تَعَالٰی فِيْ ھٰذِہِ الْآیَۃِ أَنَّہٗ سَیَبْتَلِيْ عِبَادَہٗ {بِشَیْئٍ مِّنَ الْخَوْفِ} مِنَ الْأَعْدَائِ، {وَ الْجُوْعِ}أَيْ بِشَيْئٍ یَسِیْرٍ مِنْہُمَا
{وَ نَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ}۔ وَ ھٰذَا یَشْمَلُ جَمِیْعَ النَّقْصِ الْمُعْتَرِيْ لِلْأَمْوَالِ مِنْ جَوَائِحِ سَمَاوِیَّۃٍ ، وَ غَرْقٍ، وَ ضِیَاعٍ ، وَ أَخْذِ الظَّلَمَۃِ لِلْأَمْوَالِ مِنَ الْمُلُوْکِ الظَّلَمَۃِ ، وَ قُطَّاعِ الطُّرُقِ وَ غَیْرِ ذٰلِکَ
{وَ الْأَنْفُسِ} أَيْ: ذَھَابِ الْأَحْبَابِ مِنَ الْأَوْلَادِ، وَالْأَقَارِبِ، وَ الْأَصْحَابِ، وَ مِنْ أَنْوَاعِ الْأَمْرَاضِ فِيْ بَدَنِ الْعَبْدِ ، أَوْ بَدَنِ مَنْ یُّحِبُّہٗ
{وَ الثَّمَرَاتِ} أَيْ: اَلْحُبُوبِ ، وَ ثِمَارِ النَّخِیْلِ، وَ الْأَشْجَارِ کُلِّھَا، وَ الْخَضْرِ، بِبَرْدٍ
أَوْحَرْقٍ أَوْ آفَۃٍ سَمَاوِیَّۃٍ مِنْ جَرَادٍ وَ نَحْوِہٖ۔
فَھٰذِہِ الْأُمُوْرُ لَابُدَّ أَنْ تَقَعَ، لِأَنَّ الْعَلِیْمَ الْخَبِیْرَ أَخْبَرَ بِھَا، فَوَقَعَتْ کَمَا أَخْبَرَ۔[1]
اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے، کہ وہ اپنے بندوں کو ضرور مصیبتوں کے ساتھ آزمائیں گے، تاکہ سچے کی جھوٹے اور جزع کرنے والے کی صبر کرنے والے سے تمیز ہو سکے۔ اُن کا بندوں میں یہی دستور ہے، کیونکہ اگر اہلِ ایمان کے لیے ہمیشہ خوشی ہے اور اُس کے ساتھ آزمائش نہ ہو، تو خلط ملط ہو گا، جو کہ فساد ہے۔ حکمتِ الٰہی یہ ہے، کہ اہلِ خیر
[1] تفسیر السعدي ص ۷۶ باختصار۔