کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 55
ب: اپیل
مبحث اوّل
مصیبتوں کے آنے کے اسباب
تمہید:
کتاب و سنت سے یہ بات معلوم ہوتی ہے، کہ بندوں پر مصیبتیں دو اسباب کی بنا پر آتی ہیں:
& امتحان و ابتلا کے لیے
& گناہوں کی سزا دینے کے لیے
اسی سلسلے میں قدرے تفصیل ذیل میں ملاحظہ فرمائیے۔
-۱-
مصیبتوں کا بطورِ آزمائش آنا
اللہ جل جلالہ مختلف قسم کی آزمائشوں اور مصائب میں مبتلا کر کے اپنے بندوں کا امتحان لیتے ہیں۔ ذیل میں توفیقِ الٰہی سے اس بارے میں تین نصوص کے حوالے سے گفتگو کی جا رہی ہے۔
ا: ارشادِ ربانی ہے:
{وَ لَنَبْلُوَنَّکُمْ بِشَیْئٍ مِّنَ الْخَوْفِ َوالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَ الْأَنْفُسِ وَ الثَّمَرٰتِ وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَ}[1]
[یقینا ہم تمہیں خوف اور بھوک اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کی کمی میں سے کسی نہ کسی چیز کے ساتھ ضرور آزمائیں گے اور صبر کرنے والوں کو بشارت دے دیجیے۔]
[1] سورۃ البقرۃ/ الآیۃ ۱۵۵۔