کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 535
شَکَرَ فِعْلَہٗ، وَ رَضِيَ عَنْہُ، فَحَصَلَ عَلَی الرُّتَبِ الْفَاخِرَۃِ، وَ جُمِعَتْ لَہٗ نِعَمُ الدُّنْیَا وَ الْآخِرَۃِ۔‘‘[1] [’’اندھے شخص کی صورتِ حال سے نصیحت حاصل کیجیے، (کہ) جب اُس نے اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمت کا اعتراف کیا، اُس (کے عطا کرنے) پر اُن کا شکر کیا اور اُس کا نفس اُسے (یعنی اُس سے) خرچ کرنے پر مستعد ہوا، تو اللہ تعالیٰ نے اُس کے نفس کو ثابت قدمی عطا فرمائی، اُس کی قدر افزائی فرمائی اور اُس سے راضی ہو گئے۔ اس طرح اُس نے قابلِ فخر درجات حاصل کیے اور دنیا و آخرت کی نعمتیں اُس کے لیے جمع ہو گئیں۔‘‘] گفتگو کا خلاصہ یہ ہے، کہ جس شخص کو اللہ تعالیٰ نے مصیبتوں سے نجات دلوائی اور اس پر اپنی عنایات فرمائی ہو، اُس پر لازم ہے، کہ وہ اللہ تعالیٰ کی مخلوق کے ساتھ اسی طرح احسان کرے، جس طرح کہ اللہ تعالیٰ نے اُس کے ساتھ احسان فرمایا۔ اللہ تعالیٰ ہم ناکاروں، ہمارے بہن بھائیوں، اہل و عیال اور نسلوں کو اس کی توفیق عطا فرمائیں۔ إِنَّہٗ جَوَّادٌ کَرِیْمٌ۔ 
[1] المفہم ۷/۱۱۹۔ نیز ملاحظہ ہو: شرح النووي ۱۸/۱۰۰۔