کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 53
(Tension ) نام کی بیماری سے محفوظ شاید کوئی ڈھونڈنے ہی سے ملتا ہے۔ پھر ایسی ہی صورتِ حال کی بنا پر بہت سی نفسیاتی اور جسمانی بیماریاں طوفان کی طرح آ رہی ہیں۔ یہی کیفیت کتنے لوگوں کو خودکشی تک پہنچا رہی ہے۔ وَ الْعَیَاذُ بِاللّٰہِ تَعَالٰی۔
اللہ تعالیٰ کے مصائب کے لے جانے کے بعد بھی لوگوں کی بہت بڑی تعداد کو خبر ہی نہیں، کہ اس صورتِ حال میں کیا سمجھنا، سوچنا اور لائحہ عمل اختیار کرنا ہے۔ اُن کی نگاہ میں یہ موقع جی بھر کر شیخی بگھارنے، جی بھر کر تکبر و غرور کرنے، تاحدِ استطاعت دوسروں پر ظلم کرنے اور رب جبار کی بغاوت اور سرکشی میں رہی سہی کسر نکالنے کا ہے۔
مصائب کے حوالے سے صحیح طرزِ عمل جاننے اور دوسروں کو اس سے آگاہ کرنے کی غرض سے کتاب و سنت اور سلف صالحین کی سیرتوں کی روشنی میں اس کتاب میں معلومات جمع کرنے اور ترتیب دینے کی توفیق الٰہی سے عاجزانہ کوشش کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے درجِ ذیل چار سوالوں کے جواب دینے کا عزم ہے:
i: مصیبتوں کے آنے کے اسباب کیا ہیں؟
ii: مصیبتوں کی آمد سے بیشتر کیا کرنا چاہیے؟
iii: مصیبتوں کی آمد کے بعد کرنے کی باتیں کیا ہیں؟
iv : مصیبتوں کے جانے کے بعد کرنے کے کام کیا ہیں؟
کتاب کی تیاری میں پیشِ نظر باتیں:
اس سلسلے میں توفیقِ الٰہی سے حسب ذیل باتوں کا اہتمام کرنے کی ٹوٹی پھوٹی کوشش کی ہے:
i: کتاب کی اساس اور بنیاد قرآن کریم اور سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔
ii: احادیث شریفہ کو غالباً ان کے اصلی مراجع سے نقل کیا گیا ہے۔ صحیحین کے علاوہ دیگر کتابوں سے نقل کردہ رویاات کے متعلق معتبر علماء کے اقوال درج کیے گئے