کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 523
کھاتا تھا]،
تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا:
’’یَا غُلَامُ! سَمِّ اللّٰہَ، وَ کُلْ بِیَمِیْنِکَ، وَ کُلْ مِمَّا یَلِیْکَ۔‘‘[1]
[’’اے لڑکے! بسم اللہ پڑھو اور دائیں ہاتھ کے ساتھ کھاؤ اور اپنے قریب سے کھاؤ۔‘‘]
امام ابو داؤد کی روایت میں ہے، کہ بلاشبہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں فرمایا:
’’اُدْنُ بُنَيَّ!…… الحدیث۔‘‘[2]
قریب ہو جاؤ، چھوٹے سے (یعنی پیارے) بیٹے …… الحدیث۔
امام ترمذی کی روایت میں ہے، کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اُدْنُ بُنَيَّ!…… الحدیث۔‘‘[3]
[’’قریب ہو جاؤ میرے چھوٹے سے بیٹے! … الحدیث۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ارشادِ ربانی: {فَاَمَّا الْیَتِیْمَ فَلَا تَقْہَرْ} کی تعمیل کس قدر زیادہ تھی!
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا یتیم بچے کے ساتھ عظیم مشفقانہ برتاؤ درجِ ذیل باتوں میں خوب
[1] متفق علیہ: صحیح البخاري، کتاب الأطعمۃ، باب التسمیۃ علی الطعام، رقم الحدیث ۵۳۷۶، ۹/۵۲۱؛ و صحیح مسلم، کتاب الأشربۃ، باب آداب الطعام والشراب وأحکامہما، رقم الحدیث ۱۰۸۔ (۲۰۲۲)، ۳/۱۵۹۹۔ الفاظِ حدیث صحیح مسلم کے ہیں۔
[2] صحیح سنن أبي داود، کتاب الأطعمۃ، باب الأکل بالیمین، جزء من رقم الحدیث ۳۲۱۰-۳۷۷۷، ۲/۷۱۹۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۲/۷۱۹)۔
[3] صحیح سنن الترمذي، أبواب الأطعمہ، باب ما جآء في التسمیۃ علی الطعام، رقم الحدیث ۱۵۱۲۔۱۹۳۴؛ ۲/۱۶۷۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۲/۱۶۷)۔