کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 51
کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ مصنف: ڈاکٹر فضل الٰہی پبلیشر: ترجمہ: پیشِ لفظ إنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہٗ وَنَسْتَعِیْنُہٗ، وَنَسْتَغْفِرُہٗ، وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَمِنْ سَیِّاٰتِ أعْمَالِنَا، مَنْ یَّھْدِہِ اللّٰہُ فَلَا مُضِلَّ لَہٗ۔ وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَا ھَادِيَ لَہٗ۔ وَأَشْھَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ، وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ۔ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلیٰ آلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَبَارَکَ وَسَلَّمَ۔ بلاشبہ زندگی مصیبتوں سے خالی نہیں۔ ایک مصیبت سے چھٹکارا نہیں ہوتا، کہ دوسری آ دھمکتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا اس دنیا میں یہی دستور ہے۔ وحیِ الٰہی سے خبر دینے والے ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حقیقت کو واضح انداز میں صدیوں پہلے بیان فرما دیا ہوا ہے۔ امام بخاری نے حضرت عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مربع شکل بنائی اور ایک لکیر اس (شکل) سے باہر نکلتی ہوئی کھینچی۔ اس درمیان لکیر کی جانب جاتی ہوئی چھوٹی چھوٹی لکیریں بنائیں، (پھر) ارشاد فرمایا: ’’ہٰذَا الْإِنْسَانُ، وَہٰذَا أَجَلُہٗ مُحِیْطٌ بِہٖ أَوْ قَدْ أَحَاطَ بِہٖ ، وَ ہٰذَا الَّذِيْ ہُوَ خَارِجُ أَمَلِہٖ ، وَ ہٰذِہِ الْخُطَطُ الصِّغَارُ الْأَعْرَاضُ، فَإِنْ أَخْطَأَہٗ ہٰذَا نَہَشَہٗ ہٰذَا ، وَ إِنْ أَخْطَأَہٗ ہٰذَا نَہَشَہٗ ہٰذَا۔‘‘[1]
[1] صحیح البخاري ، کتاب الرقاق ، باب في الأمل وطولہ ، رقم الحدیث ۶۴۱۷، ۱۱؍۲۳۵۔۲۳۶۔