کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 507
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس حکمِ ربانی کی کما حقہ تعمیل کی۔ امام بخاری نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’مَا صَلَّی النَّبِيُّ صلي اللّٰه عليه وسلم صَلَاۃً بَعْدَ أَنْ نَزَلَتْ عَلَیْہِ: {إِِذَا جَآئَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ} إِلَّا یَقُوْلُ فِیْہَا: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے {إِِذَا جَآئَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ} نازل ہونے کے بعد کوئی نماز نہیں پڑھی، مگر اس میں کہا: ’’سُبْحَانَکَ رَبَّنَا وَ بِحَمْدِکَ، اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِيْ۔‘‘[1] [آپ ہر (عیب سے) پاک ہیں (اے) ہمارے رب اور اپنی تعریف کے ساتھ۔ اے اللہ! مجھے بخش دیجیے]۔ اور ایک دوسری روایت میں ہے: ’’یَتَأَوَّلُ الْقُرْآنَ۔‘‘[2] [قرآن (کریم) پر عمل کرتے]۔ حافظ ابن حجر رقم طراز ہیں: ذَکَرَ الْمُصَنِّفُ حَدِیْثَ عَائِشَۃَ رضی اللّٰه عنہا فِيْ مُوَاظَبَتِہٖ صلي اللّٰه عليه وسلم عَلَی التَّسْبِیْحِ وَالتَّحْمِیْدِ وَالْاِسْتِغْفَارِ وَغَیْرِہٖ فِیْ رُکُوْعِہٖ وَسُجُوْدِہٖ۔ أَوْرَدَہٗ مِنْ طَرِیْقَیْنِ، وَفِيْ الْأَوَّلِ التَّصْرِیْحُ بِالْمُوَاظَبَۃِ عَلٰی ذٰلِکَ بَعْدَ نُزُوْلِ السُّوْرَۃِ، وَفِيْ الثَّانِیَۃِ: (یَتَأَوَّلُ الْقُرْآنَ)۔ أَيْ: یَجْعَلُ مَا أُمِرَ بِہٖ مِنَ التَّسْبِیْحِ وَالتَّحْمِیْدِ وَالْاِسْتِغْفَارِ فِيْ أَشْرَفِ الْأَوْقَاتِ وَالْأَحْوَالِ۔[3] ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے رکوع و سجدے میں تسبیح و تحمید اور استغفار پر مداومت کے سلسلے
[1] صحیح البخاري، کتاب التفسیر، باب، رقم الحدیث ۴۹۶۷، ۸/۷۳۳۔ [2] المرجع السابق، رقم الحدیث ۴۹۶۸، ۸/۷۳۳۔ [3] ملاحظہ ہو: فتح الباري ۸/۷۳۴۔