کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 501
-۵-…-۶-
تسبیح و تحمید…استغفار
اللہ عزوجل نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا، کہ وہ لوگوں کو دین میں گروہ در گروہ داخل ہوتے دیکھ کر [تسبیح و تحمید] اور [استغفار] کریں۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
{إِِذَا جَآئَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ۔ وَرَأَیْتَ النَّاسَ یَدْخُلُوْنَ فِیْ دِیْنِ اللّٰہِ أَفْوَاجًا۔ فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَاسْتَغْفِرْہُ إِِنَّہٗ کَانَ تَوَّابًا}[1]
[ترجمہ: جب اللہ تعالیٰ کی مدد اور فتح آ جائے اور آپ لوگوں کو اللہ تعالیٰ کے دین میں فوج در فوج داخل ہوتے دیکھیں، تو اپنے رب تعالیٰ کی (حمد کے ساتھ تسبیح] کیجیے اور [اُن سے بخشش مانگیے]۔ بلاشبہ وہ ہمیشہ سے بہت توبہ قبول کرنے والے ہیں]۔
آیات کی تفسیر:
حضراتِ مفسرین رحمہ اللہ نے ان آیات کریمہ کی خوب تفسیر بیان کی ہیں۔ ذیل میں ان میں سے پانچ کے اقوال ملاحظہ فرمائیے:
i: علامہ قرطبی نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے {بِحَمْدِ رَبِّکَ } کی تفسیر میں نقل کیا ہے:
’’أَيْ حَامِدًا لَّہٗ عَلٰی مَا آتَاکَ مِنَ الظَّفَرِ وَ الْفَتْحِ۔‘‘[2]
[1] سورۃ النصر / الآیات ۱-۳۔
[2] تفسیر القرطبي ۲۰/۲۳۱۔