کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 422
گفتگو کا خلاصہ یہ ہے، کہ جو شخص پریشانی، غم، دکھ، مصیبت، بیماری، حادثہ وغیرہ میں مبتلا ہو، وہ غم اور مصیبت کے موقع پر پڑھی جانے والی دعاؤں اور اذکار کا اہتمام کرے۔ انہیں خوب توجہ، دلجمعی اور کثرت سے پڑھے۔ شاید کہ مولائے کریم اس پر آمدہ سختی کو کلی طور پر ختم کر دیں یا اس میں تخفیف پیدا فرما دیں۔ اس کے غم کو خوشی سے بدل دیں اور اسے عظیم اجر و ثواب عطا فرمائیں۔ إِنَّہٗ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ۔
-۱۴-
ذکرِ الٰہی
مصیبتوں کے اثرات میں سے ایک نہایت تکلیف دہ اور اذیت ناک بات یہ ہے، کہ ان کی بنا پر قلق، اضطراب اور بے چینی پیدا ہو جاتی ہے۔ رب رحیم نے اس سب کچھ کا موثر اور زور دار علاج اپنے ذکر میں رکھا ہے۔
ا: ارشاد باری تعالیٰ ہے:
{اَلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوْبُہُمْ بِذِکْرِ اللّٰہِ أَ لَا بِذِکْرِ اللّٰہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ}[1]
[وہ لوگ جو ایمان لائے اور اُن کے دل اللہ تعالیٰ کی یاد سے مطمئن ہوئے۔ سن لو! اللہ تعالیٰ کی یاد ہی سے دل مطمئن ہوتے ہیں]۔
[1] سورۃ الرعد / الآیۃ ۲۸۔