کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 419
سے روایت نقل کی ہے:
أَنَّ النَّبِيَّ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ إِذَا خَافَ قَوْمًا، قَالَ:
’’یقینا جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی قوم سے خوف لاحق ہوتا، تو کہتے:
[اَللّٰہُمَّ نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِہِمْ وَ نَعُوْذُبِکَ مِنْ شُرُوْرِھِمْ]۔ [1]
[اے اللہ! ہم آپ کو اُن کے سینوں میں کرتے ہیں اور اُن کی شرارتوں سے آپ کی پناہ لیتے ہیں۔]
شرحِ حدیث:
[فِیْ نُحُوْرِہِمْ]: أَيْ فِيْ مُقَابَلَتِہِمْ، فَادْفَعْہُمْ عَنَّا۔[2]
’’یعنی اُن کے مقابلے میں، سو آپ انہیں ہم سے دُور فرما دیجیے۔‘‘
تین علماء کے اس پر تحریر کردہ عنوانات:
i: امام ابو داؤد لکھتے ہیں:
[مَا یَقُوْلُ الرَّجُلُ إِذَا خَافَ قَوْمًا] [3]
[آدمی کسی قوم سے خوف زدہ ہونے پر جو کہتا ہے]۔
[1] المسند، رقم الحدیث ۱۹۷۲۰، ۳۲/۴۹۴؛ وسنن أبي داود، تفریع أبواب الوتر، رقم الحدیث ۱۵۳۴، ۴/۲۷۷؛ وصحیح موارد الظمآن ، کتاب الأذکار، باب ما یقول إذا خاف قومًا، ۲۰۱۳۔(۲۳۷۳)، ۲/۴۳۱؛ وکتاب عمل الیوم واللیلۃ، باب ما یقول إذا خاف قومًا، رقم الحدیث ۳۳۳، ص ۱۲۴۰؛ والمستدرک علی الصحیحین، کتاب قسم الفيء، ۲/۱۴۲۔ الفاظِ حدیث سنن أبي داود، المستدرک کے ہیں۔ امام حاکم، حافظ ذہبی نے اسے [صحیحین کی شرط پر صحیح] اور شیخ البانی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ علامہ نوی نے اس کی [سند کو صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۲/۱۴۲؛ والتلخیص ۲/۱۴۲؛ وصحیح سنن أبي داود ۱/۲۸۶؛ وصحیح موارد الظمآن ۲/۴۳۱؛ وکتاب الأذکار ص ۱۸۴)۔
[2] منقول از: ھامش المسند ۳۲/۴۹۴۔
[3] سنن أبي داود ۴/۲۷۷۔