کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 417
تو میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت زیادہ دفعہ یہ پڑھتے ہوئے سنتا تھا: [اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ أَعُوْذُبِکَ مِنَ الْھَمِّ وَ الْحَزَنِ، وَ الْعَجْزِ وَ الْکَسَلِ، وَ الْبُخْلِ وَ الْجُبْنِ، وَ ضَلَعِ الدَّیْنِ وَ غَلَبَۃِ الرِّجَالِ]۔ [1] [اے اللہ-تعالیٰ-! میں آپ کے ساتھ پناہ طلب کرتا ہوں: مستقبل میں متوقع شر کی بنا پر لاحق ہونے والی تشویش سے اور زمانہ ماضی میں آنے والی شر کے دکھ سے اور بے بسی اور کاہلی سے اور بزدلی اور بخیلی سے اور قرض کے بوجھ اور سختی اور آدمیوں کے تسلّط سے] ایک دوسری روایت: امام نسائی کی روایت میں ہے: ’’کَانَ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم دَعْوَاتٌ لَا یَدَعُھُنّ… الحدیث۔[2] - xiii - [اَللّٰہُمَّ لَا سَہْلَ …] امام ابن حبان اور امام ابن سُنِّی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، کہ: ’’یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: [’’اَللّٰہُمَّ لَا سَہْلَ إِلَّا مَا جَعَلْتَہٗ سَہْلًا، وَ أَنْتَ تَجْعَلُ الْحُزْنَ سَہْلًا إِذَا
[1] صحیح البخاري، کتاب الدعوات، باب التعوّذ من غلبۃ الرجال، جزء من رقم الحدیث ۶۳۶۳، ۱۱/۱۷۳۔ [2] صحیح سنن النسائي، کتاب الاستعاذۃ، باب الإستعاذۃ من الہمّ، ۳/۱۱۰۹۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۳/۱۱۰۹)۔