کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 403
’’کیوں نہیں، اُسے سننے والے کو چاہیے، کہ اِسے سیکھ لے۔‘‘ ب: امام ابن سُنّي کی روایت میں ہے: لوگوں میں سے ایک شخص نے عرض کیا: ’’یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! اَلْمَغْبُوْنُ لَمَنْ غُبِنَ ھٰؤُلَائِ الْکَلِمَاتِ۔‘‘ ’’یا رسول اللہ! ان کلمات سے محروم تو یقینا محروم ہے۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’أَجَلْ، فَقُوْلُوْھُنَّ، وَ عَلِّمُوْھُنَّ، فَإِنَّہٗ مَنْ قَالَہُنَّ اِلْتِمَاسَ مَا فِیْہِنَّ أَذْھَبَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ ھَمَّہٗ، وَ أَطَالَ فَرَحَہَ۔‘‘[1] [’’ہاں، سو تم (خود) انہیں کہو (یعنی پڑھو) اور (دوسروں کو) سکھلاؤ، کیونکہ جو انہیں، اُن میں موجود چیز طلب کرنے کی خاطر کہتا ہے، اللہ عزوجل اس کے غم کو دُور اور اُس کی خوشی کو طویل فرما دیتے ہیں۔‘‘] دو محدثین کے حدیث پر تحریر کردہ عنوانات: i: امام ابن حبان: [ذِکْرُ الْأَمْرِ لِمَنْ أَصَابَہٗ حُزْنٌ أَنْ یَسْأَلَ ذَھَابَہٗ عَنْہُ وَ إِبْدَالَہٗ
[1] کتاب عمل الیوم واللیلۃ، جزء من رقم الحدیث ۳۳۹، ص ۱۲۲۔ شیخ ابو محمد سلفی نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ھامش کتاب عمل الیوم واللیلۃ، رقم الھامش ۴، ص ۱۲۲)۔