کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 401
’’مَنْ أَصَابَہٗ ھَمٌّ أَوْ غَمٌّ أَوْ سُقْمٌ أَوْ شِدَّۃٌ، فَقَالَ: [’’اَللّٰہُ رَبِّيْ لَا شَرِیْکَ لَہٗ‘‘] کُشِفَ عَنْہُ۔‘‘[1] [جس شخص کو، (کوئی) پریشانی یا غم یا بیماری یا سختی پہنچی، تو اس نے کہا: [اَللّٰہُ رَبِّيْ لَا شَرِیْکَ لَہٗ] اللہ تعالیٰ میرے رب ہیں، اُن کا کوئی شریک نہیں۔‘‘ تو اُسے اس (کہنے والے) سے دُور کر دیا جاتا ہے۔‘‘] - vi - [اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ عَبْدُکَ … الخ] دو روایتیں: i: حضراتِ ائمہ احمد، ابو یعلیٰ اور ابن حبان نے حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’مَا أَصَابَ أَحَدًا قَطُّ ھَمٌّ وَ لَا حَزَنٌ، فَقَالَ: ’’کسی کو کبھی کوئی فکر یا غم لاحق ہو اور وہ کہے: [اَللّٰہُمَّ إِنِّيْ عَبْدُکَ، وَ ابْنُ عَبْدِکَ، وَ ابْنُ أَمَتِکَ، نَاصِیَتِيْ بِیَدِکَ، مَاضٍ فِيَّ حُکْمُکَ، عَدْلٌ فِيَّ قَضَآؤُکَ، أَسْأَلُکَ بِکُلِّ اسْمٍ ھُوَ لَک،َ سَمَّیْتَ بِہٖ نَفْسَکَ، أَوْ عَلَّمْتَہٗ أَحَدًا مِنْ خَلْقِکَ، أَوْ أَنْزَلْتَہٗ فِيْ کِتَابِکَ، أَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِہٖ فِيْ
[1] امام بخاری نے اسے [التاریخ الکبیر] ۲/۲/۳۲۸/۳۰۰۶ اور امام طبرانی نے [المعجم الکبیر] ۲۴/۱۵۴/۳۹۶ اور [الدعاء] میں روایت کیا ہے۔ اس کے راویان [ثقہ] ہیں، سوائے ابا العیوف کے اور وہ بھی قابل استشہاد ہے۔ (ملاحظہ ہو: سلسلۃ الأحادیث الصحیحۃ، المجلد السادس، القسم الأول /۵۹۲-۵۹۳)۔