کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 382
اُن پر کوئی وحی نازل نہ ہوئی۔‘‘ قَالَتْ: ’’فَتَشَہَّدَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم حِیْنَ جَلَسَ، ثُمَّ قَالَ: ’’أَمَّا بَعْدُ، یَا عَآئِشَۃُ! فَإِنَّہُ قَدْ بَلَغَنِيْ عَنْکِ کَذَا وَکَذَا، فَإِنْ کُنْتِ بَرِیْئَۃً فَسَیُبَرِّئُکِ اللّٰہُ، وَإِنْ کُنْتِ أَلْمَمْتِ بِذَنْبٍ، فَاسْتَغْفِرِی اللّٰہَ، وَتُوبِيْ إِلَیْہِ، فَإِنَّ الْعَبْدَ إِذَا اعْتَرَفَ بِذَنبِہِ ثُمَّ تَابَ إِلَی اللّٰہِ، تَابَ اللّٰہُ عَلَیْہِ۔‘‘ اُنہوں نے بیان کیا: ’’بیٹھنے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ پڑھا، پھر فرمایا: ’’أَمَّا بَعْدُ! اے عائشہ- رضی اللہ عنہا -! یقینا مجھے تمہارے بارے میں اِس اِس طرح کی خبریں پہنچی ہیں، پس اگر تم بَری ہو، تو اللہ تعالیٰ تمہاری براء ت (خود) فرما دیں گے اور اگر تم نے گناہ کیا ہے، تو اللہ تعالیٰ سے گناہ کی معافی طلب کرو اور ان کے حضور توبہ کرو، کیونکہ بلاشبہ جب بندہ اپنے گناہ کا اعتراف کرتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول فرما لیتے ہیں۔‘‘ قَالَتْ: ’’فَلَمَّا قَضٰی رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم مَقَالَتَہٗ، قَلَصَ دَمْعِيْ حَتّٰی مَا أُحِسُّ مِنْہُ قَطْرَۃً، فَقُلْتُ لِأَبِی: ’’أَجِبْ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فِیْمَا قَالَ۔‘‘ قَالَ: ’’وَاللّٰہِ! مَا أَدْرِيْ مَا أَقُوْلُ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ۔ فَقُلْتُ لِأُمِّيْ: ’’أَجِیْبِيْ رَسُولَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ۔‘‘ قَالَتْ: ’’مَا أَدْرِيْ مَا أَقُولُ لِرَسُولِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ۔‘‘ اُنہوں نے بیان کیا: ’’جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی گفتگو ختم کر لی، تو میرے آنسو یکسر ختم ہو گئے، یہاں تک کہ میں اُن میں سے ایک قطرے کو بھی محسوس نہیں کرتی تھی۔ میں نے اپنے والد