کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 381
اُنہوں نے بیان کیا: ’’میں اس دن بھی برابر روتی رہی، نہ آنسو تھمتا تھا اور نہ نیند آتی تھی۔‘‘ اُنہوں نے بیان کیا: ’’میرے والدین میرے پاس ہی رہے۔ دو راتیں اور ایک دن مجھے مسلسل روتے ہوئے گزر گیا تھا۔ اس دوران نہ مجھے نیند آتی تھی اور نہ ہی آنسو تھمتے تھے۔ والدین گمان کرتے تھے، کہ یقینا رونا میرے کلیجے کو چاک کر دے گا۔‘‘ قَالَتْ: ’’فَبَیْنَمَا ہُمَا جَالِسَانِ عِنْدِيْ، وَأَنَا أَبْکِيْ، فَاسْتَأْذَنَتْ عَلَيَّ امْرَأَۃٌ مِنَ الْأَنْصَارِ، فَأَذِنْتُ لَہَا، فَجَلَسَتْ تَبْکِيْ مَعِيَ۔‘‘ قَالَتْ: ’’فَبَیْنَا نَحْنُ عَلٰی ذٰلِکَ، دَخَلَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم فَسَلَّمَ، ثُمَّ جَلَسَ، قَالَتْ: ’’وَلَمْ یَجْلِسْ عِنْدِيْ مُنْذُ قِیْلَ مَا قِیْلَ قَبْلَہَا، وَقَدْ لَبِثَ شَہْرًا لَا یُوْحٰی إِلَیْہِ فِيْ شَأْنِيْ۔‘‘ اُنہوں نے بیان کیا: ’’وہ دونوں اسی طرح میرے پاس بیٹھے تھے اور میں روئے جا رہی تھی، تو ایک انصاری خاتون نے اندر آنے کی اجازت چاہی۔ میں نے انہیں اجازت دے دی، تو وہ بھی میرے ساتھ بیٹھ کررونے لگی۔‘‘ اُنہوں نے بیان کیا: ’’ہم اسی حال میں تھے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام کہا اور بیٹھ گئے۔‘‘ اُنہوں نے بیان کیا: ’’جب سے (میرے بارے میں) جو کہا گیا تھا، آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس نہ بیٹھے تھے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ایک ماہ تک انتظار کرتے رہے، (لیکن) میرے بارے میں