کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 376
سے میں جاگ گئی۔ میں نے اپنی اوڑھنی سے اپنے چہرے کو ڈھانپ لیا۔ اللہ تعالیٰ کی قسم! انہوں نے مجھ سے ایک لفظ تک نہ کہا اور نہ ہی میں نے (إِنَّا لِلّٰہِ وَ إِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ) کے سوا اُن (کی زبان) سے کوئی لفظ سُنا۔ اُنہوں نے اپنا اونٹ بٹھایا، اُس کے دونوں ہاتھوں کو (اپنے پاؤں تلے) دبایا اور میں اُس پر سوار ہو گئی۔ فَانْطَلَقَ یَقُودُ بِی الرَّاحِلَۃَ حَتّٰی أَتَیْنَا الْجَیْشَ بَعْدَمَا نَزَلُوا مُوغِرِیْنَ فِيْ نَحْرِ الظَّہِیرَۃِ، فَہَلَکَ مَنْ ہَلَکَ، وَکَانَ الَّذِی تَوَلَّی الْإِفْکَ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ أُبَیٍّ ابْنَ سَلُولَ۔ پس وہ (خود پیدل چلتے ہوئے) سواری کو کھینچتے ہوئے روانہ ہوئے، یہاں تک کہ ہم اُس وقت لشکر کے پاس پہنچے، جب لوگ شدید گرمی سے بچاؤ کی خاطر پڑاؤ کیے ہوئے تھے۔ جسے ہلاک ہونا تھا، وہ ہلاک ہو گیا۔ بہتان باندھنے میں قیادت عبداللہ بن اُبَيّ ابن سلول کر رہا تھا۔ فَقَدِمْنَا الْمَدِینَۃَ، فَاشْتَکَیْتُ حِینَ قَدِمْتُ شَہْرًا، وَالنَّاسُ یُفِیضُونَ فِيْ قَوْلِ أَصْحَابِ الْإِفْکِ، وَ لَا أَشْعُرُ بِشَيْئٍ مِنْ ذٰلِکَ، وَہُوَ یَرِیْبُنِيْ فِيْ وَجَعِی أَنِّيْ لَا أَعْرِفُ مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم اللُّطْفَ الَّذِيْ کُنْتُ أَرٰی مِنْہُ حِینَ أَشْتَکِيْ حَتّٰی خَرَجْتُ بَعْدَمَا نَقِہْتُ، فَخَرَجَتْ مَعِيْ أُمُّ مِسْطَحٍ قِبَلَ الْمَنَاصِعِ، فَانْطَلَقْتُ أَنَا وَأُمُّ مِسْطَحٍ، وَأُمُّہَا بِنْتُ صَخْرِ بْنِ عَامِرٍ خَالَۃُ أَبِيْ بَکْرِنِ الصِّدِّیقِ، وَابْنُہَا مِسْطَحُ بْنُ أُثَاثَۃَ، فَأَقْبَلْتُ أَنَا وَأُمُّ مِسْطَحٍ قِبَلَ بَیْتِيْ وَقَدْ فَرَغْنَا مِنْ شَأْنِنَا، فَعَثَرَتْ أُمُّ مِسْطَحٍ فِيْ مِرْطِہَا، فَقَالَتْ: ’’تَعِسَ مِسْطَحٌ۔‘‘