کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 333
لیں، تو اُس کے لیے خالص (کھری) توبہ سے زیادہ کوئی سود مند (چیز) نہیں۔‘‘]
& استغفار کی دیگر آٹھ دنیوی برکات:
استغار و توبہ کی دنیا ہی میں حاصل ہونے والی دیگر برکات اور ثمرات بھی ہیں۔ ان میں سے آٹھ درجِ ذیل ہیں:
۱: اللہ تعالیٰ کی شدید خوشی
۲: بہت زیادہ توبہ کرنے والوں کا اللہ تعالیٰ کا محبوب بننا
۳: موسلا دھار بارانِ رحمت کا نزول
۴: مالوں میں اضافہ
۵: بیٹوں میں اضافہ
۶: باغات کا حصول
۷: نہروں کا بنایا جانا
۷: قوت میں ترقی و اضافہ
۸: فلاح کا پانا[1]
تین انتہائی قابل توجہ باتیں
ا: استغفار کا قول و عمل سے ہونا:
انتہائی ضروری بات ہے، کہ استغفار قول و فعل، دونوں کے ساتھ ہو۔ عمل کے بغیر، صرف زبان کے ساتھ، استغفار کافی نہیں، بلکہ کہا جاتا (یعنی مشہور بات) ہے:
’’اَلْاِسْتِغْفَارُ بِاللِّسَانِ مِنْ دُوْنِ ذٰلِکَ بِالْفِعَالِ فِعْلُ الْکَذَّابِیْنَ۔‘‘[2]
[1] ان برکات کی تفصیل اور دلائل کے لیے ملاحظہ ہو: راقم السطور کی کتاب ’’اذکارِ نافعہ‘‘ صفحات ۶۱-۶۳۔
[2] ملاحظہ ہو: المفردات في غریب القرآن، مادۃ ’’غفر‘‘، ص ۳۶۲۔