کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 314
نماز کے ساتھ نصرتِ الٰہی طلب کرنا مصیبت زدہ کے لیے ضروری باتوں میں سے ایک یہ ہے ، کہ آمدہ مصیبت کے خلاف اپنے ربِّ کریم سے مدد طلب کرے۔ متعدد نصوص اس پر دلالت کرتی ہیں۔ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام اور سلف صالحین کی پاکیزہ سیرتوں میں اس حوالے سے بہت بڑی تعداد میں نصیحت آموز اور تاب ناک مثالیں موجود ہیں۔ ذیل میں توفیقِ الٰہی سے اس بارے میں قدرے تفصیل پیش کی جا رہی ہے۔ ا: نماز کے ساتھ نصرتِ الٰہی طلب کرنے کے متعلق دو نصوص: i: ارشادِ باری تعالیٰ: {وَاسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلٰوۃِ وَ إِنَّہَا لَکَبِیْرَۃٌ اِلاَّ عَلَی الْخٰشِعِیْنَ}[1] [’’اور تم صبر اور نماز کے ساتھ مدد طلب کرو اور بلاشبہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والے لوگوں کے علاوہ، یقینا دیگر لوگوں پر بہت بھاری ہوتی ہے]۔ ii: ارشادِ باری تعالیٰ: {یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اسْتَعِیْنُوْا بِالصَّبْرِ وَ الصَّلٰوۃِ إِنَّ اللّٰهَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ}[2] [’’اے ایمان والو! صبر اور نماز کے ساتھ مدد طلب کرو۔ بے شک اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہیں‘‘]۔
[1] سورۃ البقرۃ / الآیۃ ۴۵۔ [2] سورۃ البقرۃ / الآیۃ ۱۵۳۔