کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 298
[’’اللہ تعالیٰ تمہاری گزشتہ شب میں برکت فرمائیں۔‘‘]
انہوں نے بیان کیا: فَحَمَلَتْ فَوَلَدَتْ غُلَامًا۔
انہیں حمل ٹھہرا…، پھر اُنہوں نے ایک لڑکے کو جنم دیا۔‘‘
میری والدہ نے مجھ سے فرمایا: ’’یَا أَنَسُ! لَایُرْضِعُہٗ أَحَدٌ حَتّٰی تَغْدُوَ بِہٖ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ۔‘‘
[’’اے انس- رضی اللہ عنہ -! تمہارے اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے جانے تک کوئی اسے دودھ نہ پلائے۔‘‘]
’’فَلَمَّا أَصْبَحَ ، اِحْتَمَلْتُہٗ، فَانْطَلَقْتُ بِہٖ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ۔‘‘
[’’پس جب صبح ہوئی، تو میں اُسے اٹھائے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف روانہ ہوا۔‘‘]
انہوں نے بیان کیا: فَصَادَفْتُہٗ، وَ مَعَہٗ مِیْسَمٌ۔ فَلَمَّا رَآنِيْ قَالَ: ’’لَعَلَّ أُمَّ سُلَیْمٍ وَلَدَتْ؟‘‘
[’’میرا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا آمنا سامنا اُس وقت ہوا، جب کہ اُن کے پاس جانوروں کو داغنے والا آلہ تھا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے (مجھے دیکھتے ہی) فرمایا:
[’’شاید کہ ام سلیم- رضی اللہ عنہا - نے (بچے کو) جنم دیا ہے۔‘‘]
میں نے عرض کیا: ’’نَعَمْ‘‘۔ [’’(جی) ہاں۔‘‘]
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جانوروں کو داغنے والا آلہ رکھ دیا۔
انہوں نے بیان کیا:
’’وَجِئْتُ بِہٖ، فَوَضَعْتُہٗ فِيْ حَجْرِہٖ۔ وَ دَعَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم بِعَجْوَۃٍ مِنْ عَجْوَۃِ الْمَدِیْنَۃِ، فَلَاکَہَا فِيْ فِیْہِ، حَتّٰی ذَابَتْ۔ ثُمَّ قَذَفَہَا فِيْ فِيِّ الصَّبِيِّ۔ فَجَعَلَ الصَّبِيُّ یَتَلَمَّظُھَا۔
[’’میں اُس (بچے) کو لایا، اور اُسے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں رکھ دیا۔ رسول