کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 278
الْحَدِیْدِ۔‘‘[1]
[’’تم بخار کو بُرا بھلا نہ کہو، کیونکہ بلاشبہ وہ تو انسانوں کی خطاؤں کو اس طرح لے جاتا ہے، جیسے بھٹی لوہے کی خباثت (یعنی زنگ وغیرہ) کو دُور کر دیتی ہے۔‘‘]
د: امام بخاری نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) وہ بیان کرتے ہیں: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’مَنْ یُرِدِ اللّٰہُ بِہٖ خَیْرًا یُصَبْ مِنْہُ۔‘‘[2]
[’’جس کے ساتھ اللہ تعالیٰ خیر کا ارادہ فرماتے ہیں، اسے مصیبت میں مبتلا کرتے ہیں۔‘‘]
صحیح مسلم کی احادیث کی شرح:
امام نووی رقم طراز ہیں:
’’فِيْ ھٰذِہِ الْأَحَادِیْثِ بَشَارَۃٌ عَظِیْمَۃٌ لِلْمُسْلِمِیْنَ فَإِنَّہٗ قَلَّمَا یَنْفَکُّ الْوَاحِدُ مِنْہُمْ سَاعَۃً مِنْ شَيْئٍ مِنْ ھٰذِہِ الْأُمُوْرِ، وَفِیْہِ تَکْفِیْرُ الْخَطَایَا بِالْأَمْرَاضِ، وَالْأَسْقَامِ، وَمَصَائِبِ الدُّنْیَا، وَھُمُوْمِہَا، وَإِنْ قَلَّتْ مُشَقَّتُہَا۔
وَفِیْہِ رَفْعُ الدَّرَجَاتِ بِھٰذِہِ الْأُمُوْرِ، وَزِیَادَۃُ الْحَسَنَاتِ، وَھٰذَا ھُوَ الصَّحِیْحُ الَّذِيْ عَلَیْہِ جَمَاھِیْرُ الْعُلَمَائِ۔وَحَکَی الْقَاضِيْ عَنْ بَعْضِہِمْ أَنَّہَا تُکَفِّرُ الْخَطَایَا فَقَطْ، وَلَا تَرْفَعُ دَرَجَۃً وَلَا تُکْتَبُ حَسَنَۃٌ۔ قَالَ: ’’وَرُوِيَ نَحْوُہٗ عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ: ’’اَلْوَجْعُ لَا
[1] صحیح مسلم، کتاب البر والصلۃ والآداب، باب ثواب المؤمن فیما یصیبہ…، رقم الحدیث ۵۳ـ (۲۵۷۵، ۴/۱۹۹۳)۔
[2] صحیح البخاري، کتاب المرضٰی، باب ما جاء في کفارۃ المریض…، رقم الحدیث ۵۶۴۵، ۱۰/۱۰۳۔