کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 271
وَ لَمْ تَزَلِ الْأَنْبِیَائُ وَ الصَّالِحُوْنَ یُتَعَھَّدُوْنَ بِالْبَلَآئِ اَلْوَقْتَ بِالْوَقْتِ [یُبْتَلَی الرُّجُلُ عَلٰی قَدْرِ دِیْنِہٖ۔ فَإِنْ کَانَ صُلْبًا فِيْ دِیْنِہٖ شُدِّدَ فِیْ بَلَائِہٖ۔ وَ لَقَدْ کَانَ أَحَدُہُمْ یُوْضَعُ الْمِنْشَارُ عَلٰی مَفْرَقِہٖ فَلَا یَصُدَّہٗ ذٰلِکَ عَنْ دِیْنِہٖ]۔ (حضرات) انبیاء اور صالح لوگ وقتاً فوقتاً آزمائشوں میں مبتلا کیے جاتے رہے۔ (آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا): ’’آدمی اپنے دین کے بقدر آزمائش میں مبتلا کیا جاتا ہے۔ پس اگر وہ اپنے دین میں بہت سخت (یعنی مضبوط) ہو، تو اس کی ابتلا زیادہ کڑی کی جاتی ہے۔ بلاشک و شبہ اُن میں سے ایک کی مانگ پر آری رکھی جاتی، لیکن یہ [سختی] اُسے اپنے دین سے نہ روکتی‘‘]۔ وَ قَالَ علیہ السلام : ’’مَثَلُ الْمُؤْمِنِ مَثَلُ الزَّرْعِ لَا تَزَالُ الرِّیْحُ تَمِیْلُہٗ، وَ لَا یَزَالُ الْمُؤْمِنُ یُصِیْبُہُ الْبَلَآئُ۔‘‘ وَ قَالَ علیہ السلام : ’’مَثَلُ الْمُؤْمِنِ کَمَثَلِ الْخَامَّۃِ مِنَ الزَّرْعِ تَفِیْئُہَا الرِّیْحُ، تَصْرَعُہَا مَرَّۃً، وَ تَعْدِلُہَا مَرَّۃً، حَتّٰی تَہِیْجً۔‘‘