کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 268
{أَمْ حَسِبْتُمْ أَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّۃَ وَ لَمَّا یَاْتِکُمْ مَثَلُ الَّذِیْنَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِکُمْ مَّسَّتْہُمُ الْبَاْسَآئُ وَ الضَّرَّآئُ وَ زُلْزِلُوْا حَتّٰی یَقُوْلَ الرَّسُوْلُ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَہٗ مَتٰی نَصْرُ اللّٰہِ أَ لَآ إِنَّ نَصْرَ اللّٰہِ قَرِیْبٌ}[1] وہ جنون،[2] جادو[3] اور کہانت[4] کی طرف منسوب کیے گئے۔ انہیں استہزاء اور تمسخر کا نشانہ بنایا گیا۔[5] (اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں) (ترجمہ: پس انہوں نے جھٹلائے جانے اور اذیت دئیے جانے پر صبر کیا)۔ اور ہمارے لیے کہا گیا (اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں): [ترجمہ: کیا تم نے یہ سمجھا، کہ تم جنت میں داخل ہو جاؤ گے، حالانکہ (اب تک) تم پر وہ حالات نہیں آئے، جو تم سے پہلے لوگوں پر آئے تھے۔ انہیں بیماریاں اور مصیبتیں پہنچیں اور وہ یہاں تک جھنجھوڑے گئے، کہ رسول اور ان کے ساتھ ایمان لانے والے کہنے لگے: ’’اللہ تعالیٰ کی مدد کب ہے؟ (یعنی کب آئے گی؟) خبردار بلاشبہ اللہ تعالیٰ کی مدد بہت قریب ہے]۔ {وَ لَنَبْلُوَنَّکُمْ بِشَیْئٍ مِّنَ الْخَوْفِ َوالْجُوْعِ وَنَقْصٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ وَ الْأَنْفُسِ وَ الثَّمَرٰتِ وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَ } [6] [ترجمہ: اور یقینا ہم کسی نہ کسی چیز سے تمہاری آزمائش ضرور کریں گے: (دشمن کے) ڈر سے، بھوک (پیاس) سے اور مالوں، جانوں اور پھلوں کی کمی سے اور آپ صبر
[1] سورۃ البقرۃ / الآیۃ ۲۱۴۔ [2] ملاحظہ ہو: سورۃ الحجر / الآیۃ ۶۔ [3] ملاحظہ ہو: سورۃ الذاریات / الآیۃ ۵۲۔ [4] ملاحظہ ہو: سورۃ الطور / الآیۃ ۲۹۔ [5] ملاحظہ ہو: سورۃ الأنعام / الآیۃ ۱۰۔۔ [6] سورۃ البقرۃ / الآیۃ ۱۵۵۔