کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 235
-۴- قضا و قدر پر راضی ہونا جب آنے والی ہر مصیبت اللہ تعالیٰ کی قضا و قدر سے ہے، تو بندے پر لازم ہے، کہ وہ اپنے خالق و مالک جل جلالہ کی مشیئت اور فیصلے پر راضی ہو جائے۔ ایسا کرنے سے اللہ تعالیٰ راضی ہو جائیں گے۔ امام ترمذی اور امام ابن ماجہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت نقل کی ہے، (کہ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’إِنَّ عِظَمَ الْجَزَآئِ مَعَ عِظَمَ الْبَلَآئِ، وَ إِنَّ اللّٰہَ إِذَا أَحَبَّ قَوْمًا اِبْتَلَاھُمْ۔ فَمَنْ رَضِيَ فَلَہُ الرِّضٰی، وَ مَنْ سَخِطَ فَلَہُ السَّخَطُ۔‘‘[1]
[1] جامع الترمذي، أبواب الزھد، باب في الصبر علی البلاء، رقم الحدیث ۲۵۰۷، ۷/۶۵؛ الفاظِ حدیث جامع الترمذي کے ہیں۔ امام ترمذی اور شیخ البانی نے اسے [حسن] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: جامع الترمذي ۷/۶۶؛ وصحیح سنن الترمذي ۲/۲۸۶)۔