کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 228
{لِکَیْلَا تَاْسَوْا عَلٰی مَا فَاتَکُمْ وَلَا تَفْرَحُوْا بِمَا اٰتَاکُمْ}: أَيْ أَعْلَمْنَاکُمْ بِتَقَدُّمِ عِلْمِنَا وَسَبْقِ کِتَابَتِنَا لِلْأَشْیَائِ قَبْلَ کَوْنِہَا، وَتَقْدِیْرِنَا الْکَائِنَاتِ قَبْلَ وَجُوْدِھَا لِتَعْلَمُوْا أَنَّ مَا أَصَابَکُمْ لَمْ یَکُنْ لِیُخْطِئَکُمْ، وَمَا أَخْطَأَکُمْ لَمْ یَکُنْ لِیُصِیْبَکُمْ، فَلَا تَأَسَوْا عَلٰی مَا فَاتَکُمْ ، لِأَنَّہٗ لَوْ قُدِّرَ شَيْئٌ لَکَانَ۔ {وَلَا تَفْرَحُوْا بِمَا اٰتَاکُمْ} أَيْ لَا تَفْخِرُوْا عَلَی النَّاسِ بِمَا أَنْعَمَ اللّٰہُ بِہٖ عَلَیْکُمْ، فَإِنَّ ذٰلِکَ لَیْسَ بِسَعْیِکُمْ وَلَا کَدِّکُمْ، وَإِنَّمَا ھُوَ عَنْ قَدْرِ اللّٰہِ وَرِزْقِہٖ لَکُمْ، فَلَا تَتَّخِذُوْا أَنْعُمَ اللّٰہِ أَشِرًا وَبَطَرًا تَفْخِرُوْنَ بِہٖ عَلَی النَّاسِ، وَلِہٰذَا قَالَ تَعَالٰی: {وَاللّٰہُ لَا یُحِبُّ کُلَّ مُخْتَالٍ فَخُورٍ} أَيْ مُخْتَالٍ فِيْ نَفْسِہٖ، مُتَکَبِّرٍ فَخُوْرٌ أَيْ عَلٰی غَیْرِہٖ۔‘‘[1] یعنی ہم نے تمہیں چیزوں کے ہونے سے پیشتر اپنے پیشگی علم، سابقہ کتابت اور وجودِ کائنات سے قبل اس کے متعلق اپنی تقدیر کے بارے میں، آگاہ کر دیا ہے، تاکہ تم جان لو، کہ جو (مصیبت) تمہیں پہنچی، وہ تم سے خطا والی نہیں تھی اور جو نہیں پہنچی وہ تم پر آنے والی نہیں آئی تھی، سو جو چیز تمہیں نہیں ملی، اس پر افسوس نہ کرو، کیونکہ جو چیز مقدّر میں تھی، وہ تو ہو ہی جانی تھی۔ {وَلَا تَفْرَحُوْا بِمَا آتَاکُمْ} یعنی اللہ تعالیٰ نے تم پر جو انعام فرمایا، اس کی بنا پر لوگوں پر فخر نہ کرو، کیونکہ وہ تمہاری سعی اور کد و کاوش کی بدولت نہیں، بلکہ وہ تو تقدیرِ الٰہی اور ان کے تمہیں رزق دینے کی وجہ سے ہے، لہٰذا تم اللہ تعالیٰ کے انعامات کو اترانے اور غرور کرنے کا سبب بنا لوگوں پر ان کے ساتھ فخر نہ کرو۔ اسی لیے فرمایا: {وَاللّٰہُ لَا
[1] ملاحظہ ہو: تفسیر ابن کثیر ۴/۳۳۱؛ نیز ملاحظہ ہو: تفسیر أبي السعود ۸/۲۱۱؛ و تفسیر القاسمي ۱۶/۵۴۔