کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 215
{اِنَّ اللّٰہَ یَفْعَلُ مَا یُرِیْدُ}[1] [ترجمہ: یقینا اللہ تعالیٰ جو چاہتے ہیں، کرتے ہیں]۔ {اِنَّ اللّٰہَ یَفْعَلُ مَا یَشَآئُ}[2] [درحقیقت اللہ تعالیٰ، جو چاہتے ہیں، کرتے ہیں]۔ {لَا یُسْئَلُ عَمَّا یَفْعَلُ وَ ہُمْ یُسْئَلُوْنَ}[3] […] {وَ اللّٰہُ یَحْکُمُ لَا مُعَقِّبَ لِحُکْمِہٖ}[4] [ترجمہ: ] مزید برآں [اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹائے جانے کا عقیدہ] قضائے الٰہی پر صبر و رضا پر آمادہ کرتا ہے، کیونکہ اس عقیدے والا یہ یقین رکھتا ہے، کہ اللہ تعالیٰ کی جانب پلٹنے پر اُسے صبر و رضا کی بدولت بلاحساب اجر و ثواب دیا جائے گا۔ دلائل: کتاب و سنت میں اس سلسلے میں متعدد دلائل و شواہد ہیں۔ توفیقِ الٰہی سے ان میں سے کے حوالے سے ذیل میں گفتگو کی جا رہی ہے: ا: اللہ عزوجل نے فرمایا: { وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَ۔ الَّذِیْنَ اِذَآ اَصَابَتْہُمْ مُّصِیْبَۃٌ قَالُوْ ٓا اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْنَ۔}[5]
[1] سورۃ الحج / جزء من الآیۃ ۱۴۔ [2] سورۃ الحج/ جزء من الآیۃ ۱۸۔ [3] سورۃ الأنبیآء / الآیۃ ۲۳۔ [4] سورۃ الرعد / جزء من الآیۃ ۴۱۔ [5] سورۃ البقرۃ / الآیتان ۱۵۵-۱۵۶۔