کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 180
وَ أَعُوْذُبِکَ أَنْ أَمُوْتَ فِيْ سَبِیْلِکَ مُدْبِرًا، وَ أَعُوْذُبِکَ أَنْ أَمُوْتَ لَدِیْغًا۔‘‘][1] [’’اے اللہ! میں (عمارت وغیرہ کے مجھ پر) گر پڑنے سے آپ کی پناہ طلب کرتا ہوں اور خود بلند مقام سے گرنے یا نیچے گہرائی، (جیسے کنویں وغیرہ) میں گرنے سے آپ کی پناہ مانگتا ہوں اور میں غرق ہونے، آگ سے جلنے، ستھیا جانے اور ذلیل ترین عمر سے آپ کی پناہ کا سوال کرتا ہوں اور اس بات سے آپ کی پناہ کی التجا کرتا ہوں، کہ موت کے وقت شیطان مجھے مخبوط الحواس کر دے اور اس بات سے آپ کی پناہ پانے کی فریاد کرتا ہوں، کہ آپ کی راہ میں منہ موڑ کر مروں اور اس سے پناہ حاصل کرنے کی التماس کرتا ہوں، کہ (بچھو، سانپ وغیرہ کے) ڈسنے سے مروں‘‘]۔ تنبیہ: اللہ کریم نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو [موت کے وقت مخبوط الحواس ہونے]، [میدان جہاد سے راہِ فرار اختیار کرنے] ایسی آفتوں سے بلند و بالا فرما رکھا ہوا تھا۔ ایسی دعائیں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم امت کی تعلیم کی خاطر کیا کرتے تھے۔[2]
[1] سنن أبي داود، تفریع أبواب الوتر، باب في الاستعاذۃ، رقم الحدیث ۱۵۴۹، ۴/۲۸۶۔۲۸۷؛ وسنن النسائي، کتاب الاستعاذۃ، الاستعاذۃ من التردّي والہَدْم، ۸/۲۸۲ ـ ۲۸۳۔ الفاظِ حدیث سنن أبي داؤد کے ہیں۔ شیخ البانی نے اسے [صحیح] کہا ہے۔ (ملاحظہ ہو: صحیح سنن أبي داود ۱/۲۸۸ ـ ۲۸۹ ؛ وصحیح سنن النسائي ۳/۱۱۲۳)۔ [2] ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۴/۲۸۷۔