کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 177
اگر تم شام کے وقت پڑھتے:
[أَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّآمَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ]
تو وہ تمہیں ضرر نہ پہنچاتی۔‘‘
v-----x: مصیبت کے آنے سے پہلے فوت کروانے والی دعا:
امام احمد اور امام ابن حبان نے حضرت بُسر بن اَرطاۃ القرشي رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (ان الفاظ کے ساتھ) دعا کرتے ہوئے سنا:
[اَللّٰہُمَّ أَحْسِنْ عَاقِبَتَنَا فِيْ الْأُمُوْرِ کُلِّہَا، وَ أَجِرْنَا مِنْ خِزْيِ الدُّنْیَا وَ عَذَابِ الْآخِرَۃِ]۔ [1]،[2]
امام طبرانی کی روایت میں یہ اضافہ ہے: ’’اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’مَنْ کَانَ ذٰلِکَ دُعَائَہٗ مَاتَ قَبْلَ أَنْ یُصِیْبَہُ الْبَلَآئُ۔‘‘[3]
[’’جس شخص کی یہ دعا ہو گی، وہ مصیبت کے آنے سے پیشتر فوت ہو جائے گا۔‘‘]
-ہ-
مصیبتوں سے پناہِ الٰہی طلب کرنے کی دعائیں
[1] المسند، رقم الحدیث ۱۷۶۲۸، ۲۹/۱۷۰۔۱۷۱؛ والإحسان في تقریب صحیح ابن حبان، کتاب الرقائق، باب الأدعیۃ، ذکر ما یستحب للمرء أن یسأل اللّٰہ جل وعلا العافیۃ في أمورہ کلہا، رقم الحدیث ۹۴۹، ۳/۲۲۹ ـ ۲۳۰۔ الفاظِ حدیث المسند کے ہیں۔
[2] [ترجمہ: اے اللہ! تمام معاملات میں ہمارے انجام کو اچھا فرما دیجیے اور ہمیں دنیا کی رُسوائی اور آخرت کے عذاب سے بچائیے]۔
[3] منقول از: مجمع الزوائد، کتاب الأدعیۃ، باب الأدعیۃ المأثورۃ عن رسول اللّٰہ صلي الله عليه وسلم التي دعا بہا وعلّمہا، ۱۰/۱۷۸۔ حافظ، ہیثمی لکھتے ہیں: ’’احمد کے راویان اور طبرانی کی ایک سند کے راویان ثقہ ہیں۔‘‘ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۱۰/۱۷۸)۔