کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 173
-د- مصیبتوں سے بچانے والے اذکار نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو ایسی دعائیں اور اذکار سکھلائے ہیں، جو انہیں عمومی اور خصوصی مصیبتوں سے محفوظ کر دیتے ہیں۔ ذیل میں اسی قسم کے پانچ اذکار اور دعائیں ملاحظہ فرمائیے: پڑھنے والے کو ہر ضرر سے بچانے والی دعا: i-vi: امام ابو داؤد اور امام ترمذی نے حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) وہ فرماتے ہیں: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’مَا مِنْ عَبْدٍ یَقُوْلُ فِيْ صَبَاحِ کُلِّ یَوْمٍ وَ مَسَآئِ کُلِّ لَیْلَۃٍ: [جو کوئی بندہ ہر دن کی صبح اور ہر رات کی شام کو پڑھے: [بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِيْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَيْئٌ فِيْ الْأَرْضِ وَ لَا فِيْ السَّمَآئِ وَ ھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ]۔ [1] فَیَضُرُّہٗ شَيْئٌ۔‘‘ تو اسے کوئی چیز ضرر نہیں پہنچاتی]۔ ii-----vii: پڑاؤ[2] کے شر سے بچانے والی دعا:
[1] سنن أبي داود، کتاب الأدب، باب ما یقول إذا أصبح، جزء من رقم الحدیث ۵۰۷۷، ۱۳/۲۹۳؛ و جامع الترمذي، أبواب الدعوات، باب ما جاء في الدعآء إذا أصبح و إذا أمسٰی، جزء من رقم الحدیث ۳۶۱۲، ۹/۲۳۳-۲۳۴۔ الفاظِ حدیث جامع الترمذي کے ہیں، امام ترمذی نے اسے [حسن غریب صحیح] اور شیخ البانی نے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۹/۲۳۴؛ و صحیح سنن أبي داود ۳/۹۵۸)۔ [ترجمہ: کوئی چیز، ان کے نام کے ساتھ، ضرر نہیں پہنچاتی زمین میں اور نہ آسمان میں اور وہ خوب سننے والے اور خوب جاننے والے ہیں]۔ [2] پڑاؤ: ٹھہرنے کی جگہ۔ منزل۔ سرائے۔ (ملاحظہ ہو: فیروز اللغات اردو جدید، نیا ایڈیشن، ب ڑ، ص ۱۶۶)۔