کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 155
ا: امام احمد نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت نقل کی ہے، کہ بلاشبہ انہوں نے بیان کیا: ’’میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سواری پر تھا، تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے نوجوان! ’’اِحْفَظِ اللّٰہَ یَحْفَظْکَ، اِحْفَظِ اللّٰہَ تَجِدْہُ أَمَامَکَ، تَعَرَّفْ إِلَیْہِ فِيْ الرَّخَآئِ، یَعْرِفْکَ فِيْ الشِّدَّۃِ۔‘‘[1] [’’تم اللہ تعالیٰ (کے احکام) کی حفاظت کرو، وہ تمہاری حفاظت فرمائیں گے، تم اللہ تعالیٰ (کے اوامر و نواہی) کی حفاظت کرو، تم اُنہیں (مصیبتوں سے بچاؤ اور ان کے مقابلے کے موقع پر) اپنے سامنے پاؤ گے۔ آسودگی میں اُن سے شناسائی پیدا کرو، وہ سختی میں تمہیں پہچان لیں گے‘‘]۔ شرحِ حدیث: علّامہ مناوی لکھتے ہیں: (تَعَرَّفْ إِلَی اللّٰہِ): أَيْ تَحَبَّبْ وَتَقَرَّبْ إِلَیْہِ بِطَاعَتِہٖ، وَاشْکُرْ عَلٰی سَابِغِ نِعْمَتِہٖ، وَصَدِّقِ الْاِلْتِجَائَ الْخَالِصَ قَبْلَ نُزُوْلِ بَلِیَّتِہٖ (فِيْ الرَّخَائِ): أَيْ فِيْ الدَّعَۃِ، وَالْأَمْنِ، وَالنِّعْمَۃِ، وَسَعَۃِ الْعُمُرِ، وَصِحَّۃِ الْبَدَنِ، فَالْزَمِ الطَّاعَاتِ وَالْإِنْفَاقَ فِيْ الْقُرُبَاتِ، حَتّٰی تَکُوْنَ مُتَّصِفًا عِنْدَہٗ بِذٰلِکَ، مَعْرُوْفًا بِہٖ (یَعْرِفْکَ فِيْ الشِّدَّۃِ) بِتَفْرِیْجِہَا عَنْکَ، وَجَعَلَہٗ لَکَ مِنْ کُلِّ ضِیْقٍ مَّخْرَجًا، وَمِنْ کُلِّ ھَمٍّ فَرَجًا بِمَا سَلَفَ مِنْ ذٰلِکَ التَّعَرُّفِ۔
[1] المسند، جزء من رقم الحدیث ۲۸۰۳، ۵/۱۸۔۱۹۔ شیخ ارناؤوط اور ان کے رفقاء نے اسے [صحیح] قرار دیا ہے۔ (ملاحظہ ہو: ھامش المسند ۵/۱۹)؛ نیز دیکھیے: صحیح الجامع الصغیر وزیادتہ ۱/۵۶۹؛ وظلال الجنۃ في تخریج السنۃ للشیخ الألباني ۱/۱۳۹۔