کتاب: لا تیأسوا من روح اللّہ - صفحہ 148
نقل کی ہے، کہ یقینا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اَلْعَبْدُ آمِنٌ مِنْ عَذَابِ اللّٰہِ مَا اِسْتَغْفَرَ اللّٰہَ۔‘‘[1]
اللہ تعالیٰ کے غضب اور دنیوی عذاب سے بچنے کی رغبت رکھنے والے شخص پر لازم ہے، کہ وہ استغفار سے چمٹا رہے۔
اے رب کریم! ہمیں شب و روز استغفار کرنے والے خوش نصیب لوگوں میں شامل فرما کر دنیوی و اخروی عذابوں سے محفوظ فرما دیجیے۔ إِنَّکَ سَمِیْعٌ مُّجِیْبٌ۔
۳: امام حاکم نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، (کہ) انہوں نے بیان کیا: ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا:
’’اِغْتَنِمْ خَمْسًا قَبْلَ خَمْسٍ:
شَبَابَکَ قَبْلَ ھَرَمِکَ،
وَ صِحَّتَکَ قَبْلَ سُقْمِکَ،
وَغَنَآئَکَ قَبْلَ فَقْرِکَ،
وَ فَرَاغَکَ قَبْلَ شُغْلِکَ،
وَ حَیَاتَکَ قَبْلَ مَوْتِکَ۔‘‘[2]
[پانچ سے پہلے پانچ کو غنیمت جانو:
اپنے بڑھاپے سے پہلے اپنی جوانی کو
اور اپنی بیماری سے پہلے اپنی صحت کو
[1] المسند، رقم الحدیث ۲۳۹۵۳، ۳۹/۳۷۶۔ شیخ ارناؤوط اور ان کے رفقاء لکھتے ہیں: ’’یہ حدیث اپنی (دیگر) دونوں سندوں اور شاہد کے ساتھ مل کر [حسن] ہے، البتہ (یہ) سند ضعیف ہے۔‘‘ (ملاحظہ ہو: ہامش المسند ۳۹/۳۷۶)۔
[2] المستدرک علی الصحیحین، کتاب الرقاق، ۴/۳۰۶۔ امام حاکم نے اسے [امام بخاری اور امام مسلم کی شرط پر صحیح] قرار دیا اور حافظ ذہبی نے ان کے ساتھ موافقت کی ہے۔ (ملاحظہ ہو: المرجع السابق ۴/۳۰۶؛ و التلخیص ۴/۳۰۶)۔