کتاب: کیا عورتوں کا طریقہ نماز مردوں سے مختلف ہے؟ - صفحہ 36
ہمیں ہشیم نے بیان کیا‘ ہشیم نے کہا‘ ہمیں ہمارے ایک شیخ (استاذ) نے خبر دی‘ اس شیخ نے کہا‘ میں نے عطاء سے سنا… اس سلسلۂ سند سے واضح ہے کہ ابوبکر بن ابی شیبہ (صاحب کتاب ’’المصنف‘‘) نے یہ بات حضرت عطاء (تابعی) سے نہیں سنی۔ جب کہ مولانا سکھروی صاحب نے لکھا ہے۔ ’’امام بخاری رحمہ اللہ کے استاذ ابوبکر بن ابی شیبہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عطاء سے سنا…‘‘ درمیان کے دو واسطے موصوف نے چھوڑ دیے۔ ہشیم اور اس کے ایک شیخ کا‘ عطاء سے سننے والے وہ شیخ ہیں نہ کہ ابوبکر بن ابی شیبہ- اب وہ شیخ کون ہیں ؟ اور وہ کیسے ہیں ؟ ثقہ ہیں یا ضعیف؟ جب تک اس شیخ کی بابت یہ تفصیل معلوم نہیں ہو گی‘ یہ قول ضعیف اور پایۂ اعتبار سے ساقط ہو گا۔ دوسرے اثر کی سند ہے‘ حدثنا محمد بن بکر عن ابن جریج قال قلت لعطاء … یعنی صاحب کتاب (المصنف) امام ابوبکر بن ابی شیبہ کہتے ہیں کہ ہمیں محمد بن بکر نے بیان کیا‘ انہوں نے ابن جریج سے‘ ابن جریج نے کہا‘ میں نے عطاء سے کہا۔‘‘ آگے وہ قول ہے جو سکھروی صاحب نے نقل کیا ہے۔ اس میں ابن جریج اگرچہ ثقہ راوی ہے۔ لیکن محدثین نے اس کی بابت دو باتوں کی صراحت کی ہے۔ ایک تو یہ کہ ابن جریج اگر کہے سمعت ’’میں نے سنا‘‘ یا سألت ’’میں نے سوال کیا‘‘ یا اَخْبَرَنِیْ ’’اس نے مجھے خبر دی۔‘‘ تو وہ روایت صحیح ہے۔ لیکن جب وہ کہے کہ ’’فلاں نے کہا‘‘ یا ’’مجھے خبر دی گئی ہے‘‘ تو ایسی روایات منکر ہیں ۔ دوسرے امام ابوبکر کہتے ہیں کہ ’’میں نے امام علی بن مدینی کی کتاب میں دیکھا‘ میں نے یحییٰ بن سعید سے ابن جریج کی اس حدیث کی بابت پوچھا جو وہ حضرت عطاء سے عن سے روایت