کتاب: کیا عورتوں کا طریقہ نماز مردوں سے مختلف ہے؟ - صفحہ 21
خواتین کا طریقۂ نماز؟ گزشتہ صفحات میں آپ نے دارالعلوم کراچی کے مفتی اور شیخ الحدیث کے مضمون پر تبصرہ پڑھا۔ شیخ الحدیث ہونے کے باوجود موصوف نے جس امانت و دیانت کا مظاہرہ کیا ہے‘ قارئین اسے ملاحظہ فرما چکے ہیں ۔ اب ایک اور کتابچہ ہمیں برائے تبصرہ ملا ہے‘ اس کی بابت بتلایا گیا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ علوم اسلامیہ (شیخ زائد اسلامک سینٹر‘ نیوکیمپس) لاہور میں زیر تعلیم اسلامیات کی طالبات میں اسے تقسیم کیا گیا ہے‘ وہیں کی ایک طالبہ کے والد محترم کے ذریعے سے یہ ہم تک پہنچا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے اس میں پیش کردہ دلائل کی حقیقت واضح کرنے پر اصرار کیا۔ راقم نے جب اسے ایک نظر دیکھا‘ تو نہایت تعجب ہوا کہ اس میں بھی نہایت بے خوفی سے علمی امانت و دیانت کا اسی طرح خون کیا گیا ہے‘ جیسے اس سے قبل کے مضمون میں کیا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پہلا مضمون دارالعلوم کراچی کے شیخ الحدیث اور مفتی صاحب کا تحریر کردہ ہے جو آج سے تقریباً ۲۲ سال قبل روزنامہ ’’جسارت‘‘ کراچی میں شائع ہوا تھا۔ اور یہ دوسرا مضمون‘ جو اس کتابچے میں شامل ہے اور جو ’’خواتین کا طریقۂ نماز‘‘ کے نام سے ایچ ایم سعید کمپنی کراچی کی طرف سے شائع ہوا ہے۔ یہ غالباً مذکورہ شیخ الحدیث مولانا سبحان محمود صاحب کے شاگرد اور تربیت یافتہ ہیں ۔ کیونکہ اس میں ’’تصدیق‘‘ کے عنوان سے کتابچے کے شروع میں ان کی تائید و تقریظ شامل ہے جس میں انہوں نے انہیں ’’عزیز موصوف سلمہ‘‘ کے لفظ سے یاد فرمایا ہے۔ علاوہ ازیں ان کے نام -عبدالرؤف سکھروی- کے ساتھ ’’نائب مفتی جامعہ دارالعلوم کراچی‘‘ تحریر ہے۔ یہ گویا ایک استاذ ہے