کتاب: کیا عورتوں کا طریقہ نماز مردوں سے مختلف ہے؟ - صفحہ 16
اس لیے مرد و عورت دونوں کے لیے مسنون طریقہ یہی ہے کہ وہ سینے پر ہاتھ باندھیں ۔ نماز میں عورتوں کے سجدے کی ہیئت؟ : نماز میں عورتوں کے سجدے کی ہیئت کے بارے میں مفتی صاحب لکھتے ہیں : ’’اسی طرح جب عورتیں سجدہ کریں تو ستر کو باقی رکھتے ہوئے خوب اچھی طرح سکڑ کر کریں ۔‘‘ اس کی دلیل میں دو حدیثیں پیش کی ہیں ۔ ان میں ایک مراسیل ابو داؤد میں ہے اور دوسری سنن بیہقی میں ۔ ’’حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دو عورتوں کو نماز پڑھتے دیکھا تو آپ نے ان سے فرمایا کہ جب تم سجدہ کرو تو جسم کو زمین سے ملاؤ۔‘‘ (۲) واخرج البیھقی اذا سجدت المرأۃ الصقت بطنھا بفخذھا کا ستر ما یکون لھا۔ جواب : لیکن ہم عرض کریں گے کہ اوّل الذکر حدیث مرسل ہے جو محدثین اور راجح مذہب کے مطابق قابل حجت نہیں ۔ علاوہ ازیں اس کی سند میں ایک راوی’’ سالم‘‘ بھی متروک ہے۔ دوسری روایت سنن بیہقی میں ہے جس کا ترجمہ مفتی صاحب نے نقل نہیں کیا ہے صرف عربی عبارت نقل کی ہے تاہم اس کا مفہوم بھی وہی ہے۔ یہ روایت بلاشبہ سنن بیہقی (ج ۲ ص ۲۲۳) میں موجود ہے لیکن مفتی صاحب کی اس جسارت اور ’’دیانت علمی‘‘ پر سر پیٹ لینے کو جی چاہتا ہے کہ امام بیہقی رحمہ اللہ نے تو یہ روایت متنبہ کرنے کے لیے درج کی ہے کہ یہ روایت ایسی ضعیف ہے کہ ان جیسی روایتوں سے استدلال نہیں کیا جا سکتا لیکن مفتی صاحب موصوف نے اسے بطور استدلال پیش کیا ہے ؎