کتاب: کیا ووٹ مقدس امانت ہے - صفحہ 9
کی سیاست و معیشت اور تمدن استوار ہو اور جس پر اس کی عدالتوں میں فیصلے کئے جاتے ہوں۔یہ نظام اگر اللہ کی کتاب اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر قائم ہو تو اس قوم کا ’’دین‘‘ اسلام ہے۔اگر ایسا نہ ہوتو وہ ’’دین الملک‘‘ ہے یا دین الجمہور،اسلام نہیں۔سورہ یوسف(آیت 76) میں ﴿مَا كَانَ لِيَأْخُذَ أَخَاهُ فِي دِينِ الْمَلِكِ﴾ کہہ کر قرآن نے مصر کے قانون کو بادشاہ کا دین قرار دیاہے۔چنانچہ دین صرف وہ نہیں ہوتا جو کسی قوم کے مذہب اور دھرم کی کتابوں کے اندر بند پڑا ہوا بلکہ قرآن کی رو سے کسی ملک کادین دراصل اس ملک کا قانون ہوتا ہے چاہے پرائیویٹ اور انفرادی زندگی میں ان کا دھرم اور عقیدہ کچھ بھی ہو۔(1)
وضاحت: دین،عبادت الٰہ اور رب کے یہ مفہوم انسانی زندگی کے سیاسی اور اجتماعی شعبوں کے ساتھ متعلق ہیں۔رہے ان الفاظ کے قلبی اور انفرادی جوانب تو رسالہ کا موضوع نہ ہونے کے باعث وہ یہاں بیان نہیں ہوئے۔اس سے یہ سمجھ لینا درست نہ ہوگا کہ ہم ان قرآنی اصطلاحات کو سیاست اور نظام تک محدود رکھتے ہیں۔تاہم نظام اور سیاست ’’دین‘‘ میں بہرحال شامل ہے اور عبادت،الہ اور رب کے مفہومات سے اس کا گہرا اور براہ راست تعلق ہے۔
پھر الٰہ او ر معبود وہ ہے جو انسانوں کے لئے زندگی کے ضابطے اور قانون بنائے۔رب وہ ہے جس سے مخلوق کوجائز کے پیمانے صادر ہوتے ہوں۔سو قرآن کی زبان میں کسی قوم کے قانون ساز اس کے ارباب اور معبود کہلاتے ہیں۔
﴿أَمْ لَهُمْ شُرَكَاءُ شَرَعُوا لَهُمْ مِنَ الدِّينِ مَا لَمْ يَأْذَنْ بِهِ اللّٰهُ﴾(الشوری:21)
’’کیاان کے وہ شریک جنہوں نے ان کے لئے شریعت سازی کر رکھی ہے جس کا اللہ نے حکم نہیں دیا۔‘‘
﴿اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِنْ دُونِ اللّٰهِ وَالْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا إِلَهًا وَاحِدًا لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ﴾(التوبۃ:31)
’’انہوں نے اپنے احبار و رہبان کو اللہ کے سوا اپنا رب بنالیا ہے اور اسی طرح مسیح بن مریم کو بھی۔حالانکہ ان کو ایک معبود کے سوا کسی ی بندگی کا حکم نہیں دیاگیا تھا،وہ جس کے سوا کوئی مستحق عبدادت نہیں،پاک ہے وہ ان مشرکانہ باتوں سے جو یہ لوگ کرتے ہیں۔‘‘
پھر عبادت اور بندگی یہ ہے کہ کسی کے قانون پر چلا جائے اور اس سے حلال و حرام کے ضابطے اور جائز و ناجائز کے پیمانے لئے جائیں۔سو اللہ کے قانون پر چلنا اللہ کی عبادت ہے اور غیر اللہ کے قانون پر